سپریم کورٹ نے ایم پی پولیس کے وکیل سے کہا ہے کہ ایس آئی ٹی کو وقتاً فوقتاً اسٹیٹس رپورٹ دینی ہوگی، پہلی رپورٹ 28 مئی کو دی جائے۔
سپریم کورٹ نے کرنل صوفیہ قریشی پر متنازعہ بیان دینے والے مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر وجے شاہ کی معافی کو مسترد کر دیا۔ تاہم اسے گرفتاری سے تحفظ حاصل ہے۔ ان کی درخواست پر پیر (19 مئی 2025) کو سماعت ہوئی، جس میں انہوں نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے 14 مئی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ 16 مئی کو چیف جسٹس بھوشن رام کرشن گاوائی (سی جے آئی بی آر گاوائی) نے ایف آئی آر پر روک لگانے سے انکار کر دیا اور سماعت کے لیے 19 مئی کی تاریخ دے دی۔
جسٹس سوریا کانت اور جسٹس این کے سنگھ کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔ مدھیہ پردیش پولیس کے وکیل نے بنچ کو بتایا کہ اندور پولیس ایف آئی آر درج کرنے کے بعد تحقیقات کر رہی ہے۔ تین آئی پی ایس کی ایس آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔ عدالت نے وکیل سے کہا کہ کارروائی منصفانہ ہونی چاہیے۔
بنچ نے کہا کہ ہم نے کیس کے حقائق دیکھے ہیں۔ براہ راست بھرتی ہونے والے تین آئی پی ایس افسران کی ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔ ایم پی کیڈر کے یہ افسران اصل میں مدھیہ پردیش سے باہر کے ہوں گے۔ ڈی جی پی کو کل صبح 10 بجے تک ایس آئی ٹی تشکیل دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی قیادت ایک آئی جی رینک کے افسر کریں گے اور ٹیم میں ایک خاتون افسر بھی ہوگی اور ایس آئی ٹی ٹیم کو وقتاً فوقتاً اسٹیٹس رپورٹس دینا چاہیے۔ پہلی سٹیٹس رپورٹ 28 مئی کو دی جائے۔
عدالت نے وجے شاہ کو گرفتاری سے راحت دیتے ہوئے تفتیش میں تعاون کرنے کو کہا ہے۔ وجے شاہ کی طرف سے سینئر وکیل منیندر سنگھ پیش ہوئے۔ منندر سنگھ نے کہا کہ عرضی گزار نے اپنے بیان پر معافی مانگ لی ہے۔ اس نے کہا میں دل سے معافی مانگتا ہوں۔
جسٹس سوریا کانت نے وجے شاہ سے پوچھا، ‘آپ کی معافی کہاں ہے؟ بہت سے لوگ قانونی عمل سے بچنے کے لیے معذرت کرتے ہیں۔ انہوں نے مگرمچھ کے آنسو بہائے۔ ہمیں ایسی معافی کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو عہدے کے وقار کی کوئی پروا نہیں۔ آپ کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔ ہم فوج کی بہت عزت کرتے ہیں۔’ عدالت نے کہا کہ وزیر کا طرز عمل مثالی ہونا چاہیے۔ جب ایڈوکیٹ منیندر سنگھ نے بار بار معافی مانگنے کی بات کی تو جسٹس سوریا کانت نے کہا، ‘پھر آپ باہر جا کر کہیں گے کہ آپ نے عدالت کے حکم پر معافی مانگی تھی۔’
سپریم کورٹ نے کرنل صوفیہ قریشی سے متعلق متنازع بیان دینے والے وجے شاہ سے کہا کہ ہم معافی کو مسترد کرتے ہیں، یہ مگرمچھ کے آنسو ہیں۔