پیرس : فرانس میں سال نو کے موقع پر تشدد اور بدامنی کے دوران تقریباً ایک ہزار کاریں جلا دی گئیں اور 400 کے قریب لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ بی ایف ایم ٹی وی براڈکاسٹر نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ نئے سال کی تقریبات کے دوران پیش آیا جب مظاہرین نے کچھ علاقوں میں عوامی املاک کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ یکم جنوری کی رات کل 984 گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا جس میں 420 افراد پکڑے گئے اور 310 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
فرانس کے وزیر داخلہ برونو ریٹیلیو نے کہا کہ شہر میں آتش بازی شروع کرنے سے متعلق کئی واقعات پیش آئے۔ اس میں دیگر ایک شخص کو تشویشناک حالت میں اسپتال لے جایا گیا۔
پیرس پولیس نے کہا کہ وہ تعطیلات کے دوران پیرس کے میٹروپولیٹن علاقے میں تقریباً دس ہزار افسران کو تعینات کریں گے۔ فرانس میں اس دوران مجموعی طور پر ایک لاکھ پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
فرانس میں کئی کمیونٹیز نے 31 دسمبر کو نوعمروں کے لیے رات 10 بجے تک کرفیو نافذ کر دیا۔ کئی اضلاع میں پٹاخوں اور ٹرانسپورٹ کنٹینرز میں ایندھن کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
مسٹر ریٹیلیو نے اس دوران ’پری فیکٹ‘ اور سیکورٹی افسران سے ’’ملک کو درپیش دہشت گردی کے خطرے کی اعلی سطح‘‘ کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی بین الاقوامی کشیدگی کی وجہ سے اختتام سال کی تقریبات کے دوران انتہائی چوکس رہنے کی اپیل کی۔