نئی دہلی: کسان آندولن پر پاپ اسٹار ریحانہ کے ٹوئٹ کو لے کر سوشل میڈیا پر پلیٹ فارم ٹوئٹر پر بحث چھڑ گئی ہے۔ کسان آندولن کو لے کرکئی غیر ملکی ہستیوں نے اپنی حمایت ظاہر کی ہے۔ ان کے اس قدم کو ہندوستان نے اپنے اندرونی معاملوں میں مداخلت قرار دیا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کچھ خود غرض گروہ احتجاج پر اپنا ایجنڈا تھوپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس مسئلے پر ہندوستانی ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے بھی اپنی رائے رکھی ہے۔ وراٹ کوہلی نے ٹوئٹ کیا، ‘نااتفاقی کے اس وقت میں ہم سبھی متحد رہیں۔
کسان ہمارے ملک کا ایک اٹوٹ حصہ ہیں اور مجھے یقین ہے کہ سبھی فریق کے درمیان ایک ہم آہنگ اور دوستانہ حل نکلے گا تاکہ امن برقرار ہو اور سبھی مل کر آگے بڑھ سکیں’۔ وراٹ کوہلی کے علاوہ کئی ہندوستانی کھلاڑیوں نے کسان آندولن پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔
سریش رینا نے کہا، ’ایک ملک کے طور پر ہمارے پاس آج ایسے موضوع ہیں، جن کے حل کی ضرورت ہے۔ ایسے موضوع کل بھی ہوں گے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم منقسم ہوجائیں اور باہری طاقتوں کا استعمال ہونے دیں۔ ہر مسئلہ خوشگوار اور منصفانہ گفتگو سے ہی حل ہوگا۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سلامی بلے باز شکھر دھون نے بھی اسی طرح کا ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے لکھا، ’ہمارے عظیم ملک کو فائدہ ہو ایسے حل تک پہنچنا ابھی سب سے ضروری چیز ہے۔ آئیے ساتھ کھڑے رہیں اور ایک بہتر اور چمکیلے مستقبل کی طرف آگے بڑھیں’۔
انل کمبلے نےکہا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر ہندوستان اپنے داخلی موضوعات کو آپسی بھائی چارہ اور پُرامن حل تک لے جانے میں اہل ہے۔ سچن تندولکر نے ٹوئٹ کیا، ’ہندوستان کی خودمختاری سے سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔
باہری طاقتیں ناظرین ہوسکتی ہیں، لیکن شریک نہیں۔ ہندوستانی ہندوستان کو جانتے ہیں اور ہندوستان کے لئے فیصلہ کرنا چاہئے۔ آئیے ایک قوم کے طور پر متحد رہیں۔
ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے ٹوئٹ کیا، ’زراعت ہندوستانی معیشت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ کسان کسی بھی ملک کے ایکوسسٹم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ یہ ایک داخلی معاملہ ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ یہ معاملہ بات چیت سے حل کرلیا جائے گا۔
ہندوستانی اسپنر پرگیان اوجھا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، ’مجھے یقین ہے کہ یہ معاملہ جلد ہی حل کرلیا جائے گا۔ ہمیں اپنے داخلی معاملوں میں کسی باہری شخص کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ میرا ملک ہمارے کسانوں پر فخر کرتا ہے اور جانتا ہے کہ وہ کتنا اہم ہیں’۔