مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں اس رمضان المبارک کے دوران میں پہلی مرتبہ زائرین کو منظم کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جائے گا۔
یہ بات مکہ کی عمرہ فورسز کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل محمد الاحمدی نے مقامی روزنامے المدینہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی ۔انھوں نے کہا کہ عام زائرین اور عازمین عمرہ کے ہجوم کے انتظام کے لیے وضع کردہ اس منصوبے میں سکیورٹی ، تنظیمی اور انسانی پہلو شامل ہیں ۔ جو زائرین اور عازمین عمرہ کسی قسم کی گڑ بڑ ظاہر کریں گے تو انھیں مسجد الحرام میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور یہ اقدام ان کے اور دوسروں کے تحفظ کے پیش نظر کیا جائے گا۔
میجر جنرل الاحمدی نے مزید بتایا ہے کہ زائرین یا عازمین عمرہ کو ان کے سامان سمیت الحرم پلازا میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
مسجد الحرام میں لوگوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کے لیے قریباً 2500 کیمرے نصب ہیں۔اس کے علاوہ ڈرونز اور سکیورٹی طیارے بھی فضا میں گردش کرتے نظر آئیں گے۔
مکہ پولیس کے ڈائریکٹر میجر جنرل فہد بن مطلق الاسیمی کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران میں سکیورٹی منصوبے پر عمل درآمد کے لیے 2400 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے ۔ان کے علاوہ 1300 سکیورٹی اہلکار حرم کے ارد گرد علاقے میں گشت پر مامور ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ مکہ پولیس زائرین اور عازمین کے مسجد الحرام میں گروپ بنائے گی تاکہ ان کے داخلے اور خروج میں سہولت بہم پہنچائی جاسکے۔مرکزی علاقے میں کار پارک اور حرم میں داخلے کے راستوں میں بھی گروپ بندی کی جائے گی۔
مسجد الحرام میں اور آنے اور وہاں سے واپس جانے کے لیے بسوں کے چھے شٹل اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔عام زائرین وہاں سے آ اور جاسکیں گے۔یہ بس اسٹیشن باب علی ، بن اجیاد ، الغزہ ، شعب عامر ، جرول اور ریع بخش میں قائم ہیں۔