اپنے بیانوں کو لے کر تنازعات میں گھیرے رہنے والے سابق آرمی چیف اور مرکزی وزیر وی کے سنگھ اپنے ایک او ربیان کو لے کر ان دنوں چرچا میں ہیں۔
ایک غیر ملکی میڈیا ایجنسی کو دئے انٹرویو میں انہو ں نے مبینہ طور پر کہاکہ اگر کوئی بھارت کی فوج کو مودی جی کی سینا کہتا ہے تو یہ غلط ہی نہیں بلکہ ملک سے غداری بھی ہے‘۔
نئی دہلی۔ اپنے بیانوں کو لے کر ہمیشہ تنازعات میں رہے سابق آرمی چیف اور مرکزی وزیر وے کے سنگھ ایک او ربیان کو لے کر چرچا میں ہیں۔
اپنے بیانوں کو لے کر تنازعات میں گھیرے رہنے والے سابق آرمی چیف اور مرکزی وزیر وی کے سنگھ اپنے ایک او ربیان کو لے کر ان دنوں چرچا میں ہیں۔
ایک غیر ملکی میڈیا ایجنسی کو دئے انٹرویو میں انہو ں نے مبینہ طور پر کہاکہ اگر کوئی بھارت کی فوج کو مودی جی کی سینا کہتا ہے تو یہ غلط ہی نہیں بلکہ ملک سے غداری بھی ہے‘۔
اس کے کچھ دیر بعد ہی وی کے سنگھ نے اس پر صفائی دیتے ہوئے ٹوئٹ کے ذریعہ ایسے کسی بھی تبصرے سے انکار کیاہے۔ حالانکہ کچھ دیر بھی اس ٹوئٹ کو ہٹابھی دیاگیا۔
غیر ملکی میڈیا ایجنسی کے مطابق بی جے پی لیڈر نے انٹرویو میں کہا ہے کہ’ بی جے پی کی مہم میں سب لو گ اپنے آپ کو سینا بھی بولتے ہیں ‘ لیکن ہم کسی سینا کی بات کررہے ہیں؟ کیا ہم ہندوستانی فوج کی بات کررہے ہیں یا پارٹی کے کارکنوں کی؟ مجھے نہیں معلوم حوالہ کیاہے۔
اگر ہندوستانی فوج کو کوئی مودی جی کی فوج کہتا ہے تو یہ غلط ہی نہیں بلکہ دیش سے غداری بھی ہے‘‘۔
ناؤ بھارت ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق اس بیان پر تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد مرکزی وزیر نے ایسا کسی بھی تبصرہ سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ انٹرویو لینے والے رپورٹر نے کٹ پیسٹ کرنے کاکام کیا ہے ۔
سابق آرمی چیف نے اس پر سوال کھڑتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ’’ ایسے کرنے کے لئے میڈیا ہاوز کو کتنے پیسے ملے؟‘ ۔ حالانکہ بعد میں سنگھ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے یہ ٹوئٹ ہٹادیاگیا ہے۔