سعودی حکومت نے کہا ہے کہ رواں سال حج کے دوران اوسط درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کی توقع کی جارہی ہے، گزشتہ سال بھی ہیٹ اسٹروک کے ہزاروں کیسز سامنے آئے تھے۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کے سربراہ ایمن غلام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ’اس سال حج کے دوران مکہ اور مدینہ میں اوسط درجہ حرارت میں معمول سے ڈیڑھ سے دو ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا۔‘
محکمہ موسمیات کی جانب سے کی جانے والی پیش گوئی کے مطابق 25 فیصد نمی، بارش کے امکانات نہ ہونے کے برابر اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
موسمیات کے سربراہ نے کہا ’درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ روزانہ کی کھپت کو پورا کرنے کے لیے پانی کی وافر مقدار کی ضرورت ہوگی،‘ انہوں نے ہدایت دی کہ عازمین کے لیے کھانا فریج میں رکھا جائے تاکہ خراب ہونے سے بچایا جاسکے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 18 لاکھ سے زائد عازمین نے حج کی سعادت حاصل کی، اس دوران درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کی وجہ سے 2 ہزار سے زائد افراد ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوئے۔
تاہم، گرمی کے دباؤ کے کیسز کی اصل تعداد، جس میں ہیٹ اسٹروک کے ساتھ تھکن اور درد کے کیسز اس سے زیادہ تھے کیوں کہ بہت سے مریضوں کو ہسپتال یا کلینک نہیں لے جایا گیا۔
مختلف ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق 240 افراد گزشتہ سال حج کے دوران شہید ہوئے جن میں اکثریت کا تعلق انڈونیشیا سے تھا، تاہم ان ممالک کی جانب سے موت کی وجوہات نہیں بتائی گئیں۔
خیال رہے کہ سعودی حکام حج کے دوران گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے عازمین کو ایئرکنڈیشن ٹینٹ اور مسٹنگ سسٹم فراہم کرنے سمیت دیگر ضروری اقدامات کرتے ہیں۔
العربیہ نیوز کے مطابق سعودی عرب کی جنرل روڈز اتھارٹی نے عازمین حج کی سہولت اور ایام حج میں عرفات کے علاقے میں گرمی کی شدت کم کرنے کے لیے مسجد نمرہ کے ارد گرد سڑکوں پر سفید رنگ کر دیا۔
اتھارٹی کے مطابق سڑکوں پر مخصوص قسم کا سفید رنگ لگانے سے سطح کی حرارت میں 20 ڈگری سیلسیس تک کمی ہوجاتی ہے، گزشتہ برس یہی تجربہ محدود رقبے پر کیا گیا جس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے۔
روڈ اتھارٹی کے ترجمان عبد العزیز العتیبی نے کہا ’سڑکوں پر لگایا جانے والا مخصوص روغن مقامی طور پر تیار ہوا ہے اور اس میں دھوپ کی حرارت کم جذب ہوتی ہے‘۔