موسمِ گرما کا شاندار پھل، تربوز اب ہرجگہ عام دستیاب ہے۔ اگرذیابیطس کی شکایت نہیں تو ضرور اسے کھائیں اور طبی فوائد سے بھرپور اجزا کا خزانہ پائیں۔
تحقیقی جرنل، نیوٹریئنٹس میں شائع رپورٹ کے مطابق تربوز کھانے سے بہت حد تک غذائی ضروریات پوری ہوجاتی ہے۔ اس ضمن میں نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامنیشن سروے کو 2003 سے 2018 تک جاری رکھا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ جن افراد نے وافرمقدار مین تربوز کھائے تھے، ان کے جسم میں وٹامن اے، وٹامن سی، ریشوں (فائبر)، پوٹاشیئم اور میگنیشیئم کی اچھی مقدار دیکھی گئی۔
اس لیے ضروری ہے کہ روزانہ 100 گرام تربوز ضرور کھائے جائیں۔ اس میں موجود لائسوپین ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو دل کے لیے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ 100 گرام تربوز سے ہمارے بدن کو 9 سے 13 ملی گرام لائسوپین مل جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹماٹر کے مقابلے میں یہ مقدار 40 فیصد زائدے ہیں۔تربوز کا دوسرا اہم جزو سٹرولین ہے جو رگوں کو لچکدار کرتے ہوئے انہیں کھلے رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
اسی لیے ماہرین زور دے رہے ہیں کہ اس موسم میں تربوز کا بھرپور استعمال کیا جائے