لکھنؤ: پرگتی شیل سماج وادی پارٹی لوہیا کے صدر شیوپال سنگھ یادو نے کہا کہ ہم اتر پردیش کی سیاست کو متاثر کیا ہے۔ لوگ کہتے تھے کہ ہماری عوامی مقبولیت نہیں ہے۔
لیکن ہم نے تین ماہ میں تنظیم کھڑی کرکے انتخابات میں اتر آئے۔ پارلیمانی انتخابات میں سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی اتحاد پر بلواسطہ طور نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ سیاست کئی بار علم حساب سے زیادہ کیمیا ہوتی ہے۔ ہم بھی کہہ سکتے ہیں اگر ہمیں اتحاد کا حصہ بنایا جاتا یا پارٹی کی تشکیل نہ ہوتی تو جو انتخابی نتائج آئے ہیںاس سے الگ نتائج ہوتے ۔
یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر پر نوجوان اکائی کے ذریعہ منعقد نوجوانوں کی کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے شیو پال یادو نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت وراثت میں ہمیشہ کمزور محروم اور استحصال کئے جانے والے کے حق میں کھڑے ہونے کی ہمت دکھائی ہے۔
انسانی حساسیت کو ذات مذہب زبان اور قبیلہ کی سرحدوں میں نہیں بننا چاہئے انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون میں صرف تین پڑوسی ممالک اقلیتی ہندو، سکھ، جین اور بودھ کو شہریت حاصل کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔
جو براہ راست مذہب کو بنیاد بنا کر کیا جا رہاہے۔ جب کی مسلمانوں کو اس میں شامل نہیں کیا گیاہے۔ حقیقت میں ہندوستانی مسلمان اتنا ہی حب الوطن ہے جتنا ہندو انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے سبھی پڑوسی ممالک نیپال شری لنکا بھوٹان، افغانستان ،پاکستان میانمار اور چین میں رہنے والے اقلیت اگر استحصال کے سبب ہندوستان میں آتے ہیں تو انہیں شہریت دی جائے۔
انہوںنے کہا کہ جو بھی ہندوستانی بنیاد کے لوگ متاثر ہوکر ہندوستان آتے ہیں انہیں یہاں کی اعزازی شہریت دی جائے۔ اس میں ذات ، مذہب ،زبان کا فرق نہ ہو۔