ہم خون کا بدلہ خون سے لیں گے! اسرائیلی افسران کی ہلاکت پر نیتن یاہو کا سخت موقف
دنیا کے محفوظ ترین مقام سمجھے جانے والے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعہ کو امریکہ میں دو اسرائیلی سفارت کاروں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی اور اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ ویڈیو پیغام کے ذریعے دیے گئے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جس دہشت گرد نے انہیں بے دردی سے گولی ماری اس نے صرف ایک وجہ سے ایسا کیا یعنی وہ یہودیوں کو مارنا چاہتا تھا۔ انہوں نے غزہ میں خوراک کی امداد نہ پہنچنے کے دعوؤں کو حقائق اور اعداد و شمار کے ساتھ مسترد کردیا۔ ایک اہم اعلان میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ جہاں تک یرغمالیوں کا تعلق ہے، ہم انہیں محفوظ بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ میں مزید لوگوں کو نکالنے کے لیے عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہوں، لیکن ہمارا مطالبہ ہے، اور آپ کو بھی یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ ہمارے تمام مغویوں کو فوری رہا کیا جائے۔ اور اس لیے ہر مہذب ملک کو یہ مطالبہ کرنا چاہیے۔
دنیا کے محفوظ ترین مقام سمجھے جانے والے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے ایک چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ بدھ کی شام اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے دو ملازمین کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ واقعہ یہودی میوزیم کے قریب پیش آیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہوم لینڈ سیکورٹی سکریٹری کرسٹی نوم نے اس کی تصدیق کی ہے۔ یہ یہودی میوزیم واشنگٹن ڈی سی میں ایف بی آئی کے فیلڈ آفس سے چند قدم کے فاصلے پر واقع ہے۔ امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم کے مطابق 21 مئی کو دیر گئے واشنگٹن میں کیپیٹل جیوش میوزیم کے باہر اسرائیلی سفارت خانے کے دو ملازمین کو ہلاک کر دیا گیا۔