حزب اللہ کے سربراہ نے محرم الحرام کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نے جہاد کے مقدس لفظ کو منفی معنی میں پیش کیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے کہا ہے کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب میں ایک حکمت عملی کے تحت میڈیا پر مربوط کام شروع کیا گیا اور مقاومت سے متعلق ہر چیز کو منفی معنی میں پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کے وجود میں آنے کی وجہ سے شہادت، جہاد اور مقاومت جیسے الفاظ بدنام ہوگئے۔ مقاومت سے عوام کو متنفر کرنے کے لئے جہاد نکاح جیسی اصطلاح جعل کی گئی۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آج زندگی اور حیات کے بارے میں وہی درست بات کرتا ہے جو مقاومت کی بات کرتا ہے اور دفاع کرتے ہوئے شہادت کو گلے لگاتا ہے۔ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ کس طرح عوام کی دولت، معیشت اور کرامت کی حفاظت ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہادت اور مقاومت کا انسان کی فطرت سے قریبی رشتہ ہے۔ ویت نام میں لوگوں نے صبر اور مقاومت کے ساتھ مقابلہ کرکے اپنی سرزمین کو آزاد کیا۔ چینی عوام نے جاپان سے اپنا وطن آزاد کیا اور اس راہ میں کئی لاکھ جانیں قربان کیں۔ اگر چینی عوام غیروں کی اطاعت کرتے تو آج چین کی حالت تیسری دنیا سے بدتر ہوتی۔ مقاومت نے چین کو عالمی طاقت بنادیا ہے۔