رفح میں پناہ گزینوں پر گرائے گئے بموں کے بارے میں صیہونی اخبار ہارٹص نے انکشاف کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار ہارٹص نے رفح میں پناہ گزین کیمپ پر گرائے گئے بموں کے وزن کے بارے میں اسرائیلی فوج کے بیان کو گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دیا ہے ۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، صیہونی اخبار نے رفح میں پناہ گزین کیمپوں پر اتوار کو ہونے والے جرائم کے بارے میں فوج کے بیان کو گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دیا۔
رفح کے شمال مغرب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ ایجنسی UNRWA)) کے گوداموں کے قریب قائم کیمپ پر بمباری کے نتیجے میں 45 افراد شہید اور 249 زخمی ہوگئے تھے ۔
ہارٹص اخبار کے تجزیہ نگار نے لکھا ہے کہ فوج کا یہ بیان کہ رفح پر گرائے گئے دو بموں کا وزن 17 کلو گرام ہے، گمراہ کن ہے کیونکہ ان میں سے ہر ایک بم کا وزن 110 کلوگرام تک پہنچتا ہے اور فوج نے صرف بموں میں موجود دھماکہ خیز مواد کے وزن کا اعلان کیا ہے، بموں کے مجموعی وزن کا نہیں۔
ہارٹص نے لکھا کہ ’’ایسا بے بنیاد بیان‘‘ صرف اسی میڈیا کے قارئین اور سامعین کے لیے ہے جو سات ماہ سے زائد عرصے سے اس جنگ کے حقیقی اعداد و شمار کو چھپا رہا ہے۔
امریکی سی این این چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہتھیاروں کے ماہرین کی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ اس حملے میں امریکی ساختہ گولہ بارود استعمال کیا گیا تھا۔
رفح میں اس اسرائیلی جرائم کی مذمت کی لہر میں شدت آنے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے اسے ایک ’افسوسناک غلطی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب اس حملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔