بنگلورو: کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی ایس یدی یورپا نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ فلورٹیسٹ سے قبل ہی یدی یورپا نے جذباتی انداز میں تقریر کرتے ہوئے استعفیٰ دیا۔
بی جے پی کے پاس 104 ممبراسمبلی تھے، اکثریت سے 8 کم، یدی یورپا کی کرسی چلی جانے کے بعد کیا ہوگا؟ یہ سوال ہر کسی کے دل میں ہے۔ دراصل اب پلڑا بھاری ہوگا اپوزیشن کا۔ اپوزیشن حکومت بنانے کی قواعد شروع کرے گی۔
فلورٹیسٹ کا سامنا کرنے سے قبل استعفیٰ دینے کی صورت میں پروٹم اسپیکر گورنر کو مطلع کرے گا۔ گورنر بتائیں گے کہ 17 مئی کو بنی بی ایس یدی یورپا حکومت ایوان میں اکثریت ثابت نہیں کرپائی۔ اس کے بعد اپوزیشن لیڈر خود بھی گورنر کے پاس دعویٰ پیش کرنے جاسکتے ہیں یا پھر گورنر انہیں اس کے لئے مدعو کرسکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ عہدہ سے یدی یورپا کے استعفیٰ کے بعد اب کرناٹک میں کیا ہوگا؟ جے ڈی ایس کانگریس اتحاد کے لیڈر ایچ ڈی کمار سوامی گورنر کو بتائیں گے کہ وہ کب وزیراعلیٰ عہدہ کا حلف لیں گے، انہیں وہ وقت ملے گا۔ گورنر اکثریت ثابت کرنے کا وقت دیں گے۔ کرناٹک اسمبلی کی مدت 28 مئی کو ختم ہورہی ہے، ا س سے قبل گورنر کو نئی حکومت کی تشکیل کرنی ہوگی۔
دہلی یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر سبودھ کمار کہتے ہیں کہ الیکشن سے قبل ہوئے اتحاد کی حکومتیں زیادہ نہیں چلی ہیں، جبکہ الیکشن کے بعد ہوئے اتحاد سے بنی حکومتیں زیادہ اچھی چلی ہیں۔ گورنر کو یہ سمجھنا چاہئے تھا۔ یدی یورپا اکثریت ثابت نہیں کرپائے، اس لئے استعفیٰ دے دیا۔ اب گورنر کو کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کے لیڈر کو حکومت بنانے کے لئے بلانا پڑے گا۔
کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا نے سب سے بڑی پارٹی ہونے کے سبب بی جے پی کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کیا تھا۔ بی ایس یدی یورپا نے تنازعہ کے درمیان جمعرات کو وزیراعلیٰ عہدہ کا حلف لیا تھا جبکہ منی پور، گوا اور بہار میں سب سے بڑی پارٹی کی جگہ سب سے بڑے اتحاد کو موقع ملا تھا۔
کرناٹک میں وجو بھائی والا نے اکثریت والے کانگریس اور جے ڈی ایس اتحاد کو حکومت بنانے کے لئے مدعو نہیں کیا، جسے لے کر دونوں پارٹیاں ناراض تھیں، اس لئے انہوں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اس کے بعد کورٹ نے ہفتہ کو ہی فلور ٹسٹ کروانے کے احکامات دے دیئے جبکہ گورنر نے 15 دنوں کا وقت دیا تھا۔ کانگریس اور جے ڈی ایس کے مشترکہ اتحاد نے پہلے ہی 116 ارکان کی لسٹ گورنر کو سونپ دی ہے۔