ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی حکومت کی دھمکیوں پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں بحال کرنے کے لئے ٹرمپ انتظامیہ کی کھوکھلی دھمکیوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتوار 20 ستمبر کو کچھ نہیں ہوگا۔
محمد جواد ظریف نے آج جمعرات کو کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ابھی بھی غلط فہمی کا شکار ہیں 20 ستمبر کو کوئی بھی نیا واقعہ رونما نہیں ہو گا صرف آپ قرارداد 2231 کو ایک بار پھر غور سے پڑھیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور ٹرگر میکنزم کے استعمال کے لئے امریکی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حتی کہ بولٹن نے جنہوں نے اپنے صدر کو جوہری معاہدے سے علیحدگی کے لئے راضی کیا تھا کیا اس قرارداد کو پڑھا تھا۔
امریکہ کی جانب سے 8 مئی 2018 کو عالمی جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے اور جوہری معاہدے کے دیگر رکن ممالک کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کے بعد ایران نے 8 مئی 2019 کو اس معاہدے کی شق نمبر 26 اور 36 کے تحت اپنے وعدوں میں کمی لانے کا فیصلہ اور اعلان کیا۔
واضح رہے کہ صیہونی لابی اور امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں جبکہ ایران، روس اور چین نے اس کی سخت مخالفت کی ہے اور ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد 2231 کے حوالے سے ہر قسم کی نئی پابندی کو ایرانی قوم سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔