سوشل میڈیا پر داعش کے ارکان تنظیم کے ہفت روزہ جریدے “النبأ” کے سر ورق پر داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی تصویر دیکھ کر حیران رہ گئے۔ تصویر میں البغدادی متعدد رقّاصاؤں کے جھرمٹ میں نظر آ رہا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق عراق کے نوجوان ہیکروں نے داعش کے جریدے النبأ کی ویب سائٹ ہیک کرنے میں کامیابی حاصل کر لی اور داعش کے سربراہ البغدادی کی ایک تصویر جاری کر دی جس میں اس کے اطراف رقّاصائیں موجود ہیں۔
مذکورہ ہیکروں کے گروپ نے خود کو “داعشگرام” کا نام دیا ہے۔
البغدادی کی اس تصویر کے ساتھ ایک اداریہ بھی شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ داعش کا سربراہ “تنظیم کی ٹیم کے” 16 ویں فٹبال عالمی کپ میں کوالیفائی کرنے کی خوشی منا رہا ہے۔
داعشگرام گروپ کے ارکان نے میل آن لائن ویب سائٹ کو بتایا کہ وہ اس جریدے کو ڈاؤن لوڈ کرنے والے ہر شخص کا ڈیٹا ریکارڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تا کہ اُس کا تعاقب کیا جا سکے۔
ہیکر گروپ کے مطابق داعش کے 120 گروپوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے جن میں ہر گروپ تقریبا 150 ارکان پر مشتمل تھا۔ تنظیم پر اس سائبر حملے کے لیے درجنوں نجی اکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔
عراقی گروپ کا کہنا ہے کہ داعش کے خلاف اُس کی کارروائیاں جاری ہیں تا کہ تنظیم بوکھلاہٹ کا شکار ہو جائے۔
داعشگرام گروپ نے 12 ماہ قبل اپنی کارروائیاں شروع کی تھیں۔ اس دوران گروپ نے داعش تنظیم کے اکاؤنٹس کو ہیک کیا اور غلط معلومات پھیلائیں۔ اس اقدام کے سبب داعش سے ہمدردی رکھنے والے لوگ تنظیم کے حقیقی ارکان کے ساتھ معاملات سے انکار پر مجبور ہو گئے۔ لوگوں کو اندیشہ ہوا کہ یہ جعلی لوگ ہوں گے۔ اس پیش رفت نے داعش اور اس کے ارکان کی صفوں میں پریشانی پیدا کر دی اور تنظیم نے نئے ارکان کی تلاش اور بھرتی کا سلسلہ روک دیا۔