کانشی رام، امبیڈکر اور مایاوتی کے مجسمے کہاں گئے؟ بی ایس پی دفتر میں نصب مورتیاں غائب ہونے پر سوال، بہوجن سماج پارٹی کے دفتر میں نصب مورتیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ بدھ کو جب لوگ بہوجن سماج پارٹی کے ریاستی عہدیداروں کی میٹنگ میں پہنچے تو وہاں “آدرش پروشوں“ کے مجسمے نظر نہیں آئے۔ اس کے بعد اس پر بحث شروع ہوگئی۔
آئین کا حوالہ دیتے ہوئے مایاوتی نے بی جے پی اور کانگریس دونوں کو گھیر لیا۔ل بہوجن سماج پارٹی کے دفتر سے عظیم لوگوں کے مجسموں کو ہٹانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اتر پردیش کے لکھنؤ میں واقع بی ایس پی کے دفتر میں عظیم انسانوں کے مجسمے نصب کیے گئے۔ یہاں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، بی ایس پی کے بانی کانشی رام اور سابق وزیر اعلی مایاوتی کے مجسمے نصب کیے گئے تھے۔ بدھ کو بی ایس پی کے ریاستی عہدیداروں کی میٹنگ ہوئی۔ اس دوران جب لوگ پہنچے تو انہیں وہاں بت نظر نہ آئے۔ اس کے بعد سوال اٹھنے لگا کہ یہاں نصب بت کہاں گئے؟ اس معاملے میں پارٹی عہدیداروں سے پوچھ گچھ شروع کردی گئی۔ اس کے بعد مورتیوں کے بارے میں کافی معلومات سامنے آئیں۔ کارکنوں کو بتایا گیا کہ پارٹی دفتر میں نصب تمام مورتیوں کو بی ایس پی سپریمو مایاوتی کی رہائش گاہ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
बसपा कार्यालय के अंदर लगी मूर्तियां हटाई गईं
कांशीराम, अंबेडकर, मायावती की मूर्तियां हटाई गईं
प्रतिमाएं हटाने की वजह अभी साफ नहीं#BSP #Office #bspindia @Mayawati pic.twitter.com/wt4gITcaEk— Zee Uttar Pradesh Uttarakhand (@ZEEUPUK) June 21, 2023