صیہونیوں کی جانب سے صیہونی ارب پتی کے آئل ٹینکر پر حملے کو ایران سے منسوب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہيں۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کے فوجی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ عمان کے ساحل پر صیہونی ارب پتی کے آئل ٹینکر پر حملے میں ایران کا ہاتھ ہے۔
صیہونی چینل- 13 نے حکومت کے گمنام فوجی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ منگل کے روز صیہونی ارب پتی کے آئل ٹینکر پر حملے میں ایران ملوث ہے۔
چینل 13 کے حوالے سے دی ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل کے ایک گمنام فوجی عہدیدار نے ایک بے بنیاد دعوے میں یہ بھی کہا کہ اصل مقصد اسرائیل سے متعلق کسی ہدف کو نشانہ بنانا نہیں تھا، بلکہ قطر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں میں خلل ڈالنا تھا چونکہ عمان، قطر کے قریب واقع ہے۔
“ایسوسی ایٹڈ پریس” نے 16 نومبر کو ایک اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایک اسرائیلی ارب پتی سے وابستہ ایک آئل ٹینکر پر عمان کے ساحل پر بم بردار ڈرون سے حملہ کیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق مغربی ایشیا میں مقیم نامعلوم دفاعی اہلکار نے بتایا کہ یہ حملہ منگل کی رات عمان کے ساحل پر ہوا۔ مذکورہ اہلکار نے جس تیل ٹینکر پر حملہ ہوا اس کی شناخت “پیسیفک زرکون” کے نام سے کی ہے جس پر لائبیریا کا جھنڈا لگا ہوا تھا۔
یہ ٹینکر ایسٹرن پیسیفک شپنگ کے زیر انتظام چل رہا ہے، یہ کمپنی سنگاپور میں واقع ہے اور اس کے مالک صیہونی ارب پتی عیدان عوفر ہیں۔