برین اسٹروک ایک سنگین طبی حالت ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب دماغ کو خون کی فراہمی منقطع ہوجاتی ہے۔ اس کی وجہ سے دماغ کے ٹشوز کو آکسیجن اور غذائی اجزاء نہیں مل پاتے اور اس کی وجہ سے دماغی خلیات مر جاتے ہیں۔ یہ حالت جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ مستقل معذوری کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ برین اسٹروک کا خطرہ مردوں اور عورتوں میں مختلف ہوتا ہے؟
بدلتے ہوئے طرز زندگی، تناؤ اور ناقص خوراک کی وجہ سے فالج کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ مردوں کے مقابلے خواتین کو برین اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ جی ہاں، بہت سے مطالعات اور طبی رپورٹس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خواتین کو نہ صرف فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے بلکہ ان میں دیگر پیچیدگیوں کا بھی زیادہ امکان ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق خواتین میں فالج کا خطرہ عمر کے ساتھ تیزی سے بڑھتا ہے خاص طور پر ماہواری کے بعد حمل کے دوران ہارمونل تبدیلیاں، مانع حمل گولیاں، ہائی بلڈ پریشر (پری ایکلیمپسیا) اور دیگر حالات فالج کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین میں ڈپریشن، درد شقیقہ اور تناؤ جیسی ذہنی کیفیات کا زیادہ امکان ہوتا ہے جو کہ فالج کے خطرے والے عوامل میں شامل ہیں۔
برین اسٹروک کا زیادہ خطرہ کس کو ہے – مرد یا عورت؟
قدیم زمانے میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ سگریٹ نوشی، شراب نوشی اور ہائی بلڈ پریشر جیسی عادات کی وجہ سے مردوں کو فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ خواتین کو بھی ان عوامل کی وجہ سے مساوی خطرہ لاحق ہے۔ تاہم ان وجوہات کی وجہ سے خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ خطرہ ہوتا ہے، جن میں ہارمونل تبدیلیاں، مانع حمل گولیوں کا استعمال، حمل اور ماہواری شامل ہیں، جو خواتین میں فالج کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اکثر خواتین فالج کی علامات کو سنجیدگی سے نہیں لیتیں جس کی وجہ سے انہیں بروقت علاج نہیں مل پاتا اور خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
برین اسٹروک کی علامات
فالج کا حملہ اچانک ہوتا ہے لیکن اس کی کچھ علامات جلد ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ اگر ان ابتدائی علامات پر بروقت توجہ دی جائے تو یہ جانیں بچا سکتی ہیں۔ کچھ اہم علامات درج ذیل ہیں…
-منہ کے ایک طرف اچانک ٹیڑھا پن
-ایک یا دونوں ہاتھوں میں کمزوری یا بے حسی
-بولنے یا سمجھنے میں دشواری
-شدید سر درد
-بینائی کا اچانک نقصان
-چلتے وقت عدم توازن یا چکر آنا۔
-بروقت علاج زندگی بچا سکتا ہے۔
اگر بروقت علاج کیا جائے تو برین اسٹروک سے بچا جا سکتا ہے۔ تاہم علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر منٹ کی تاخیر دماغ کے لاکھوں خلیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
کیسے روکا جائے۔
فالج سے بچنے کے لیے ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنا ضروری ہے۔ صحت مند غذا برقرار رکھنا، روزانہ ورزش کرنا، سگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے پرہیز کرنا بھی ضروری ہے۔ خواتین کو خاص طور پر حمل اور ماہواری کے دوران اپنی ہارمونل تبدیلیوں کی نگرانی کرنی چاہیے۔
فاسٹ فارمولے سے فالج کی شناخت کیسے کریں
F – چہرہ: کیا شخص کا چہرہ ایک طرف جھکا ہوا ہے؟
A- بازو: کیا وہ دونوں بازو اٹھانے سے قاصر ہے؟
S- کیا آپ کے الفاظ غیر واضح ہو رہے ہیں؟
T- وقت: اگر آپ کو یہ علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ایمبولینس کو کال کریں۔
آپ کیا کرتے ہیں؟
-اپنا بلڈ پریشر اور شوگر باقاعدگی سے چیک کروائیں۔
-متوازن غذا لیں اور ورزش کریں۔
-تمباکو نوشی اور شراب سے پرہیز کریں۔
-تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کریں، یوگا اور مراقبہ مدد کر سکتے ہیں۔
نوٹ کرنے کے لیے نکات
برین اسٹروک کسی کو بھی ہو سکتا ہے، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، تاہم خواتین میں خطرے کے کچھ زیادہ عوامل ہوتے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے بروقت شناخت اور علاج انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اگر آپ کو ان میں سے کوئی بھی علامات نظر آئیں تو وقت ضائع نہ کریں اور فوری طور پر طبی مدد حاصل کریں۔