غزہ پٹی سے واپس آنے والے ایک صہیونی قیدی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو اور صہیونی فوج، غزہ پٹی میں تحریک حماس کی سرنگوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتی۔
غزہ پٹی سے واپس آنے والی صہیونی قیدی عدینا موشیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی فوج حماس کی سرنگوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتی اور اس حکومت کی داخلی سلامتی کی تنظیم ، شاباک نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ پٹی کی سرنگوں کا نقشتہ تیار کریں۔
انہوں نے زور دیا کہ شباک نے مجھ سے سرنگوں کا نقشہ تیار کرنے کو کہا اور میں نے جواب دیا کہ میں فنکار نہیں ہوں ۔ شاباک کی درخواست کی وجہ یہ ہے کہ وہ سرنگوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔
غزہ پٹی کی سرنگیں بہت چوڑی اور لمبی ہیں اور غزہ پٹی کے تمام حصوں میں زیر زمین واقع ہیں ۔ غزہ پٹی میں صرف ایک سرنگ نہیں ہے بلکہ کئی سرنگوں کا جال بچھا ہوا ہے جو لامتناہی ہے۔
غزہ پٹی سے واپس آنے والی اس صہیونی قیدی نے مزید کہا کہ فوجی دباؤ ، قیدیوں کی واپسی میں مددگار نہیں ہے۔ نیتن یاہو جھوٹ بول رہے ہیں اور اسرائیلی فوج غزہ پٹی میں حماس کی سرنگوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتی۔