اسرائیل کے ایٹمی مراکز کا انتظام امریکا نے کیوں سنبھال لیا؟
صیہونیوں کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کی زد میں آنے کے چند روز بعد امریکیوں نے اسرائیل کے ایٹمی مراکز کا انتظام سنبھال لیا ہے۔تسنیم نیوز کے مطابق، امریکیوں نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے چند روز بعد صیہونی حکومت کے ایٹمی مراکز کا انتظام سنبھال لیا ہے۔
ایک خبر میں کہا گیا تھا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد اسرائیل کے فوجی شعبے میں انتظامی ہم آہنگی کے خاتمے کی وجہ سے امریکی کمانڈروں نے اسرائیلی فوج کے ایک اہم حصے کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔
حال ہی نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ انتظامی ہم آہنگی کا یہ خاتمہ صرف فوجی شعبے تک محدود نہیں ہے اور امریکیوں نے صہیونی ایٹمی مراکز کا انتظام بھی سنبھال لیا ہے۔
طوفان الاقصیٰ آپریشن کی وجہ سے صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور فوجی اداروں کے مختلف شعبوں میں دراڑ اور شدید بد اعتمادی پیدا ہوگئی ہے۔
اس آپریشن سے پہلے، صیہونی فوج، خاص طور پر اس کی فضائیہ میں ایک ہڑتال ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اعلیٰ عہدہ دار جرنیلوں کو ہٹا دیا گیا تھا۔
دوسری جانب انٹرنل سیکیورٹی آرگنائزیشن شاباک اور وزیر داخلہ بین گویئر کے درمیان تنازع بھی منظر عام پر آ گیا ہے۔