سمندر کی گہرائیوں میں پائی جانے والی سیاہ مچھلی کس طرح اس قدر کالے رنگ کی ہے، یہ راز اوپر دی گئی تصویر، جو پیشہ وارانہ فوٹو گرافی کے اعتبار سے کوئی معیاری تصویر نہیں ہے، سے شروع ہونے والی تحقیق نے آشکار کر دیا ہے۔
امریکی ادارے سمتھ سونین انسٹی ٹیوشن کی ڈاکٹر کیرن اوسبرون کہتی ہیں ’میں اس سے بہتر تصویر نہیں لے سکتی تھی، مچھلی کا صرف ہیولہ نظر آ رہا تھا۔‘ اس مچھلی پر ان کی تفصیلی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ سیاہ ترین مچھلی اس لیے اتنی کالی ہے کہ اس کی کھال روشنی کو جذب کر لیتی ہے۔
روشنی کو جذب کرنے کی اس صلاحیت کی وجہ سے اس مچھلی کی تصویر بنانا بھی مشکل ہو جاتا ہے اور سمندری مخلوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے یہ اوجھل ہو جاتی ہے اور نظر نہیں آتی۔
کالے رنگ کے ذرات اس کی پتلی سے کھال میں کافی گھنے ہونے کی وجہ سے روشنی کو منعکس کرنے کے بجائِے کھال کے اندر پھیلا دیتے ہیں اور روشنی ان میں پھنس کر گم ہو جاتی ہے اور باہر نہیں نکلتی۔
گہرے سمندروں میں دو سو زیادہ میٹر کی گہرائی میں پائی جانے والی اس مچھلی کی معیاری تصویر بنانے کی کوششیں آخر کار باور ثابت ہوئیں۔ ڈاکٹر اوسبروں نے بتایا کہ اس کے لیے خصوصی لائٹ اور فوٹو شاپ کی ضرورت پڑی۔