وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دورۂ امریکا کے دوران کئی اہم بین الاقوامی شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں ایک نام جارج سوروس کا بھی ہے جو ارب پتی یہودی ہیں۔
سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق فلاحی ادارے اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنز کے وفد نے جارج سوروس کی سربراہی میں عمران خان سے ملاقات میں پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں تعاون کے ساتھ ساتھ ٹیکس اصلاحات میں بھی پاکستان کی مدد کرنے کی پیشکش کی ہے اور اس سلسلے میں یہ وفد بہت جلد پاکستان کا دورہ کرے گا ۔
جارج سوروس کون ہیں؟
برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ میں جارج سوروس کے بارے میں تفصیل شائع کی گئی ہے ۔ جارج سوروس ہنگری نژاد امریکی ہیں اور وہ40 سال سے دنیا کے 120 ملکوں میں فلاحی کام کرنے والی تنظیم اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنز کے سربراہ ہیں۔
ان کا شمار دنیا کےامیر ترین افراد میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بے تحاشا دولت توکمائی مگر اس کو انسانی خدمت کے لیے وقف کیا۔
ہنگری میں تارکین وطن کی مدد اور بحالی کے لیے کام کرنے والے تقریباً تمام فلاحی اداروں کو جان سوروس کی مالی معاونت حاصل ہے۔
دنیا بھر میں فلاحی کاموں کے لیے اربوں ڈالر عطیہ دینے کے باوجود وہ دنیا کے متعدد ممالک میں ناپسندیدہ شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان، ترکی اور ملائیشیا اہم ایشوز پر یکجا ہوگئے
جارج سوروس کی بدنامی کی وجہ کیا ہے؟
سوروس کو اپنے آبائی ملک میں سب سے زیادہ مخالفت کا سامنا صرف اس لئے ہے کیونکہ وہ یورپ کو مہاجرین کے لیے جنت بنانا چاہتے تھے۔ ماضی میں جگہ جگہ مہاجرین کے داخلے کے خلاف ہنگری میں جو بینر آویزاں کیے گئےان پر جارج سوروس کی بھی بڑی سی تصویر تھی۔
ریاست کے سب سے بڑے دشمن قرار دیے جانے کے بعد ان پر اپنے ہی ملک میں داخلے پر پابندی عائد ہے۔
بنیادی حقوق سے محرومی انتہا پسندی کو جنم دیتی ہے، عمران خان
دیگر یورپی ممالک کی بات کی جائے تو ترکی نے سوروس کو ایک یہودی سازش کا مرکزی کردار قرار دیا ہے جبکہ اٹلی کے نائب وزیر اعظم میتو سیلوینی نے سوروس پر الزام لگایا کہ وہ اٹلی کو تارکین وطن سے بھرنا چاہتے ہیں۔
برطانیہ میں بریگزٹ پارٹی کے لیڈر نائجل فراج نے دعویٰ کیا کہ سوروس چاہتے ہیں کہ یورپ میں تارکینِ وطن کا سیلاب آ جائے۔