انڈیا کی جنوبی ریاست تامل ناڈو کی سیاست میں ایک نئے رہنما کے وارد ہونے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور وہ ہیں معروف اداکار کمل حسن۔ یہ محض ایک اتفاق ہے کہ اس سے پہلے تین انڈین فلم سٹار تامل ناڈو کی سیاست میں آئے ہیں۔
کمل حسن کی عمر 62 سال ہے۔ ان کے پرستار انھیں ‘اولاگا نیاگن’ کہتے ہیں، جس کا مطلب ہے ‘دنیا کے ہیرو۔’ ان کا کہنا ہے کہ وہ سیاست میں آنے اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں تاکہ وہ کرپشن اور فرقہ واریت کو ختم کر سکیں۔
ان کے مطابق، تامل ناڈو کے لوگوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ سماجی اور سیاسی طور پر سمجھ سکیں۔ سیاست میں آنے کے بارے میں کمل حسن کے بیان پر انڈیا میں بحث شروع ہو گئی ہے، کیا وہ تامل ناڈو کی سیاست میں ایک نئی لہر پیدا کر سکیں گے؟ کمل حسن نے گذشتہ ماہ بہت سے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے، وہ کہتے ہیں ‘اگر اگلے 100 دنوں میں ریاست میں انتخابات کروائے جائیں تو میں ضرور اس میں حصہ لوں گا۔’
تمل فلموں کے دوسرے سپر سٹار رجنی کانت کے برعکس، کمل حسن سیاسی جماعتوں کے ساتھ اپنے تعلقات پر کھل کر بات کر رہے ہیں۔ رجنی کانت نے اس سال مئی میں سیاست میں آنے کا اعلان کیا ہے۔ اپنے اور رجنی کانت کے درمیان تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے حسن کہتے ہیں کہ دونوں کے درمیان دوستانہ مقابلہ ہو گا اور وہ ایک دوسرے پر انفرادی طور پر تبصرہ نہیں کریں گے جیسا کہ پہلے تامل ناڈو کی سیاست میں ہو رہا ہے۔ کمل حسن کے مداحوں کی تعداد 500،000 کے قریب ہے تاہم رجنی کانت کے 50،000 فین کلبز اور ایک بہت بڑا فین بیس ہے جو اپنے حق میں ووٹ بینک کے طور پر کام کرتا ہے۔