شمالی امریکہ 8 اپریل کو مکمل سورج گرہن کا تجربہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کا سائنس دان اور شائقین بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم ہے اور طرح طرح کی باتیں کہی جارہی ہیں، ایک افواہ یہ ہے کہ اس میں تین دن لگیں گے جس کے دوران زمین مکمل اندھیروں میں ڈوب جائے گی۔
ان پوسٹس کو دنیا بھر کی متعدد زبانوں میں سوشل میڈیا سائٹس پر ہزاروں شیئرز اور تبصرے موصول ہوئے۔ کچھ پوسٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ سورج گرہن “دن کو رات میں بدل ڈالےگا” اور پوری دنیا “اس تاریخی دن” سورج گرہن دیکھےگی۔
جب کہ کچھ نے اس بات کادعویٰ کیاہےکہ چاندگرہن تین یا پانچ دن تک جاری رہےگا، امریکی خلائی ایجنسی (NASA) نے اعلان کیاہے کہ یہ واقعہ زیادہ سےزیادہ چار منٹ اور 28 سیکنڈ تک جاری رہے گا، جس کا دورانیہ ٹوریون، میکسیکو میں سب سے طویل ہو جائے گا.
لیکن مکمل طور پر غلط اور مبالغہ آمیز معلومات ہیں، امریکی خلائی ایجنسی (ناسا) کے مطابق سورج گرہن شمالی امریکا میں نظر آئے گا۔ سورج گرہن صرف میکسیکو، امریکا، کینیڈا دیکھ سکیں گے۔
یہ بھی جھوٹ ہے کہ ساری زمین تاریکی میں ڈوب جائے گی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تاریکی “سورج کی روشنی کو رات میں تبدیل نہیں کرے گی۔”
ماہرین نے گھر پر رہنے یا سفر نہ کرنے کی ضرورت کے بارے میں گردش کرنے والی انتباہات کو بھی مسترد کر دیا، جبکہ خصوصی لینز یا دوربین کا استعمال کیے بغیر براہ راست سورج کی طرف دیکھنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔
اس تناظر میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے خلائی تحقیق کے ڈائریکٹر رابرٹ سمکو نے اس بات کی تصدیق کی کہ “آسمان کالا نہیں ہو گا”۔
انہوں نے مزیدیہ بھی کہاہےکہ “گرہن کےدوران، سورج کی ڈسک مدھم ہوجائےگی لیکن روشنی مکمل طورپر غائب نہیں ہوگی۔ صورت حال دن کےوسط میں غروب آفتاب کےلمحات جیسی ہوگی۔”