جنیوا: اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں تباہ حال فلسطینیوں کے لیے بھیجی گئی امداد کو روکنا اسرائیل کا جنگی جرم بن سکتا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق عالمی ادارے کے انسانی حقوق ہائی کمشنر وولکر ٹرک ے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اہل غزہ کیے لیے بھیجی گئی امداد، سامان سے لدے ٹرکوں کو روکنا اور مسلسل پابندیاں عائد کرکے فلسطینیوں پر جنگ مسلط کرنا اسرائیل کے لیے جنگی جرم کا سبب بن سکتا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی ادارے کے انسانی حقوق کمشنر کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا کسی طور پر بھی درست نہیں کہلایا جا سکتا۔ اس کا مقصد اہل غزہ کی مشکلات میں اضافے کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے وولکر ٹرک کا بیان پڑھ کر سنایا ، جس میں کہا گیا تھا کہ قابض ریاست اسرائیل اسلحہ کے زور پر پہلے سے محصور اور مظلوم فلسطینیوں کو خوراک اور علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی اقوام متحدہ کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی تھی، جس میں خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ دو ماہ بعد تک غزہ میں مکمل قحط کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔