امریکی ریاست یوٹاہ میں یوٹیوب کے 20 لاکھ سے زیادہ فالوورز والدین کو مشورے دینے والی خاتون کو اپنے ہی بچوں سے بدسلوکی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق جنوب مغربی یوٹاہ کے ایک چھوٹے سے قصبے کے پبلک سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کے ایک بیان کے مطاب خاتون روبی فرینک اور ان کے کاروباری پارٹنر اور ساتھی جوڈی ہلڈبرانڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ملزمہ کے یوٹیوب چینل پر انہوں نے اور ان کے شوہر کیون نے اپنے 6 بچوں کی پرورش کے تجربات شیئر کیے جو کہ سخت نظم و ضبط پر مبنی تھے جس کے خلاف پہلے ہی کئی ناظرین شکایت کر چکے تھے۔
محکمہ صحت کے بیان میں کہا گیا ہے ایک ہفتہ قبل کسی نے فون کرکے اطلاع دی تھی کہ ایک نابالغ لڑکا جو کہ کمزور اور غذائی قلت کا شکار تھا وہ ان کے گھر کی کھڑکی سے باہر چڑھ کر کھانے اور پانی کے لیے پکار رہا تھا۔
مقامی سینٹ جارج نیوز نے رپورٹ کیا کہ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ لڑکا بظاہر 12 سال کا ہے جن کو رسی سے باندھے جانے سے گہرے زخم آئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بچے کو ایمبولینس کے ذریعے علاج کے لیے ہسپتال پہنچایا گیا۔
بعد میں گھر کی تلاشی کے دوران نوعمروں پر پائے جانے والے نشانات کے شواہد بھی ملے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی پولیس اور فیملی سروسز کے اہلکاروں نے کل چار نابالغ بچوں کو ان کے والدین کی تحویل سے لے لیا۔
سینٹ جارج نیوز نے بتایا کہ واشنگٹن کاؤنٹی میں ان دونوں خواتین پر جمعہ کو باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کی گئی۔
واضح رہے کہ 2020 میں اہلکاروں کو روبی فرینک کے گھر بلایا گیا تھا جب ایک بیٹے نے یوٹیوب پر کہا تھا کہ انہیں خلاف ورزی کی سزا کے طور پر سات ماہ تک بین بیگ والی کرسی پر سونے پر مجبور کیا گیا تھا۔
بچے کے والدین نے صحافیوں کو بتایا کہ معاملے کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔
دو خواتین جنہوں نے کہا کہ وہ روبی فرینک کی بہنیں ہیں نے جمعے کو سوشل میڈیا پوسٹس میں کہا کہ گرفتاریاں ضروری تھیں اور آخر کار ان کے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گی۔
سینٹ جارج نیوز نے کہا کہ روبی فرینک اور ہلڈبرینڈ کو سمندری طوفان کے قریبی قصبے میں پرگیٹری اصلاحی سہولت میں بغیر ضمانت کے رکھا گیا ہے۔
تاہم کیس میں عدالتی تاریخ مقرر نہیں کی گئی اور یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ خاتون کو کن الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔