پچھلے ہفتے ہالی وڈ کی معروف شخصیت ہاروی وائن سٹین کے خلاف مبینہ جنسی زیادتیوں اور ریپ کے الزامات کے بعد اس وقت یہ موضوع ٹرینڈ کر رہا ہے اور ہر کوئی اس حوالے سے اپنی رائے دیتا نظر آتا ہے۔
بالی وڈ کی اداکارہ پوجا بھٹ کا کہنا ہے کہ ‘خود بالی وڈ میں کئی ہاروی وائن سٹین ہیں لیکن لوگ آواز اٹھانے سے ڈرتے ہیں۔’
لوگ دل کھول کر ہاروی کو برا بھلا کہہ رہے ہیں ایسے میں اداکارہ ٹسکا چوپڑہ کہہ بیٹھیں کہ ’اپنے ساتھ جنسی زیادتی کی ذمہ دار خود عورتیں ہی ہوتی ہیں۔‘ پھر کیا تھا پورا سوشل میڈیا ہاروی کو چھوڑ کر ٹسکا کی لعنت ملامت میں لگ گیا۔
ٹسکا کا کہنا تھا کہ ان عورتوں کی اپنی ذاتی سکیورٹی کا خیال کیوں نہیں رہتا وہ خود کو ایسے حالات میں کیوں ڈالتی ہیں جہاں انھیں کسی مشکوک انسان سے ملنے ہوٹل جانا پڑے۔
ٹسکا کہتی ہیں کہ عورت ہونے کے ناطے میں کہنا چاہوں گی کہ ’اولین ترجیح اپنی حفاظت کو دیں اورایسے مردوں کو بتا دیں نہیں کا مطلب نہیں ہوتا ہے۔‘
ٹسکا کہتی ہیں کہ ’اپنے کریئر کے لیے شارٹ کٹ نہ لیں محنت سے کام کریں۔ اگر آپ با صلاحیت ہیں تو دیر سے سہی لیکن کامیابی ضرور ملے گی۔‘
اس تمام بحث میں مجھے صرف ایک بات ہی سمجھ میں آتی ہے کہ جنسی زیادتی کے موضوع پر صرف اسی وقت بات نہ کریں جب یہ ٹرینڈ کر رہا ہو بلکہ اس مسئلے پر ایک مسلسل اور سنجیدہ بحث کی ضرورت ہے۔
دپیکا پاڈوکون نے کئی سال کی افواہوں اور قیاص آرائیوں کے بعد آخر کار شادی اور محبت کے حوالے سے کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا تو لوگوں کو نہ صرف حیرانی ہوئی بلکہ کچھ باتیں واضح بھی ہوئیں۔
دپیکا کا کہنا تھا کہ اگر آپ کامیابیوں کی بلندی پر ہوں تو ایسے جیون ساتھی کا ملنا بہت مشکل ہوتا ہے جو آپ کی کامیابی کو ہینڈل کر سکے اور اسے سمجھ سکے۔ دپیکا کہتی ہیں کہ جب آپ بلندی پر ہوں تو آپ کے رومینٹک رشتے پہلے سے زیادہ پیچیدہ ہو جاتے ہیں۔
آج دپیکا کامیابیوں کی اس بلندی پر ہیں جو غالباً ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی لیکن شاید ہر چیز کی ایک قیمت ہوتی ہے اور بلندی پر پہنچنے کی قیمت شاید وہ اکیلا پن یا وہ کمی ہوتی ہے جسکا ذکر دپیکا نے کیا۔ دپیکا کے اس اعتراف سے یہ بات کسی حد تک واضح ہوتی ہے کہ انھیں ابھی تک ان کا ‘مسٹر رائٹ’ نہیں ملا۔