لکھنؤ : شہریت ترمیم ایکٹ (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور مجوزہ قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے خلاف حسین آباد واقع گھنٹہ گھر پارک میں خواتین کی تحریک مسلسل ۴۵ ویں دن بھی جاری رہی۔
دوشنبہ کے روز خواتین نے ایک نعرہ وضع کرتے ہوئے تختی پر لکھا کہ ’جیت گئے تو وطن مبارک، ہار گئے تو کفن مبارک۔‘ اپنے سروںپر سفید رنگ کا دوپٹہ باندھ کر خواتین نے یہ نعرہ لکھی تختیاں ہاتھ میں لے کر انقلاب زندہ باد کے نعرے لگائے جبکہ خود خواتین نے سی اے اے، این پی آر اور این سی آر کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اپنے منھ پر سیاہ پٹی باندھ کر خاموشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
شام کے وقت خواتین کے نعروں کی آواز تھم گئی اور خواتین نے اپنے منھ پر پٹی باندھ کر خاموشی اختیار کرلی۔ خواتین نے مومبتیاں جلاکر بھی احتجاج ظاہر کیا۔ درایں اثنا اتوار کو لکھنؤ پہنچے بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر آزاد کے گھنٹہ گھر پہنچنے کی خبر ملنے کے بعد خواتین نے دوشنبہ کے روز بھی چندر شیکھر کا انتظار کیا۔
دوسری جانب گومتی نگر کے اجریاؤں واقع درگاہ احاطہ میں بھی خواتین کی تحریک کا سلسلہ جاری رہا۔ خواتین نے سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی مخالف نعرے بازی کی اور انقلاب زندہ باد کے نعرے لگائے۔