دیوبند : عیدگاہ میدان میں دس ویںروز جاری خواتین کے غیر معینہ دھرنے میں جہاں مین گیٹ پر بابا ئے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا گیٹ بنایا گیا ہے وہیں میدان میں ہندوستان کے نقشہ پر نو سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر لکھا گیا ہے ،
ساتھ ہی نوجوانوں نے عیدگاہ میدان میں دیوبند ستیہ گرہ کے نام سے ایک بہت بڑا بورڈ بھی لگا دیا ہے اسکے علاوہ دھرنا گاہ میں ایک بورڈ ایسا بھی لگایا گیا ہے جو سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اس آدم قد بورڈ پر ہندی اور اردو میں آئین کی تمہید لکھی ہوئی ہے اور اسے خوبصورت انداز میں سجایا گیا ہے ۔
اتنا ہی نہیں سوشل میڈیا پر دھرنے کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کرنے کے لئے نوجوانوں نے الگ پیج بھی بنائے ہیں جو مختلف سائٹس کے ذریعہ پروگرام کو لائیو بھی دکھا رہے ہیں ۔مظاہرے میں جہاں خواتین بڑی تعداد میں اپنی حاضری درج کرا رہی ہیں وہیں متعدد سیاسی و سماجی تنظیموں سے خواتین کو حمایت بھی مل رہی ہے اسی کڑی میں آج راشٹریہ لوکدل پارٹی کے ریاستی سکریٹری چودھری ارجن ،چودھری دھیر سنگھ ،راؤ قیصر سلیم اور شہر صدر سلیم خواجہ کی قیادت میں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان کے ساتھ دیوبند عیدگاہ میدان میںپہنچ کر خواتین کی تحریک کو پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ۔
وہیں مشہور و معروف شاعر ندیم نیر کانپوری کی اہلیہ و عالمی شہرت یافتہ شاعرہ شائستہ ثناء نے دیوبند میں ایک نجی پروگرام میں شرکت کے بعد دیوبند کے عیدگاہ میدان میں پہنچ کرخواتین کے مظاہرے کو اپنی حمایت کا اعلان کیا۔
متحدہ خواتین کمیٹی دیوبند کی جانب سے دیوبند کے عید گاہ میدان میں گزشتہ نو دن سے جاری غیر معینہ دھرنے میں خطاب کرتے ہوئے شائستہ ثنا ء نے کہا کہ ’سی اے اے، این آر سی، اور این پی آر ایک غیر قانونی پیکج ہے جو بطور خاص غریبوں، پسماندہ طبقوں، دلتوں، لسانی اور مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بناتا ہے۔
اور این پی آر ہی این سی آر کی بنیاد ہے۔انہوںنے کہا کہ شہریت کے ترمیمی قانون یعنی سی اے اے کی ملک گیر پیمانے پر مخالفت ہو رہی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ آئین کے خلاف ہے۔ ترمیم شدہ ایکٹ آئین کی شق۱۴،۱۵ اور۲۱ کی خلاف ورزی کرتا ہے اور مذاہب کے مابین امتیازی سلوک کرتا ہے، اسی لیے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل بھی داخل کی گئی ہے۔