ایک ہفتے میں 55 گھنٹے یا اس سے زائد گھنٹے کام کرنا ہلاکت کا باعث ہوسکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کی نئی تحقیقی رپورٹ کے مطابق 2016 میں کام کے طویل اوقات کی وجہ سے دنیا بھر میں سات لاکھ پینتالیس ہزار افراد اپنی زندگی سے محروم ہوئے۔
ان میں سے زیادہ تر کی موت کی وجہ ہارٹ اٹیک اور اسٹروک ہے جبکہ کام کے طویل اوقات سے ہونے والی اموات جنوبی مشرقی ایشیا اور مغربی پیسیفک ریجن کے افراد کی ہوئیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں 35 سے 40 گھنٹے کام کرنے والوں کے مقابلے میں 55 گھنٹے یا اس سے زائد کام کرنے والوں اسٹروک کا خطرہ 35 فیصد اور دل کے امراض کا خطرہ 17 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق طویل کام کے اوقات کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں میں تین چوتھائی افراد اوسط یا بڑی عمر کے تھے۔