بھارت کی ٹیم اب تک ورلڈ کپ 2023 کے مقابلوں میں سب سے بہترین رہی ہے اور گروپ میچز میں ناقابل شکست ہونے کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے پہلے سیمی فائنل کے لیے فیورٹ ہے لیکن نیوزی لینڈ کے فاسٹ باؤلر لوکی فرگیوسن کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل دونوں ٹیموں کے لیے ایک نیا میچ ہو گا۔
ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل کل بھارت کے شہر ممبئی میں میزبان ملک اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا جہاں کیویز اس ورلڈ کپ کے راؤنڈ میچ میں شکست کا بدلہ اتارنے کے لیے بے چین ہیں تو بھارت کی ٹیم فتوحات کا سلسلہ برقر رکھتے ہوئے فائنل میں پہنچنے کی خواہاں ہے۔
ورلڈ کپ میں بھارت نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے اپنے تمام 9 میچوں میں کامیابی حاصل کی جس میں ٹیم کے سب سے تجربہ کار بلے بازوں ویرات کوہلی اور کپتان روہت شرما کا کردار انتہائی رہا جہاں یہ دونوں بلے باز اب تک ایونٹ میں بالترتیب 594 اور 503 رنز بنا چکے ہیں۔
بھارتی کی باؤلنگ لائن بھی بہترین فارم میں ہے اور محمد سراج ، جسپریت بمراہ اور محمد شامی پر مشتمل باؤلنگ اٹیک کے سامنے کوئی بھی بیٹنگ لائن ٹک نہ سکی۔
ٹورنامنٹ میں بھارت کے نائب کپتان اور آل راؤنڈر ہردک پانڈیا کو انجری ہوئی اور وہ ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے لیکن ان کی جگہ آنے والے محمد شامی نے ٹیم کے اٹیک کو مزید مضبوط بنا دیا اور پانڈیا کا جانا ٹیم کے لیے ایک طرح سے باعث رحمت ثابت ہوا۔
محمد شامی نے اب تک ایونٹ میں صرف پانچ میچز کھیلے ہیں جس میں وہ 10 سے بھی کم کی اوسط سے 16 وکٹیں لے چکے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اسپنرز کلدیپ یادو اور رویندرا جدیجا کی گھومتی گیندوں کے سامنے بھی تمام بلے باز بے بس نظر آتے ہیں جنہوں نے اہم مواقع پر اپنی ٹیم کو وکٹیں دلانے کے ساتھ ساتھ حریف ٹیموں کو تیزی سے رنز بنانے سے بھی باز رکھا۔
تاہم ٹیم کی عمدہ فارم کے باوجود یہ حقیقت بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ بھارتی ٹیم اب تک 2011 کے عالمی کپ اور 2013 کی چیمپیئنز ٹرافی کے بعد سے کوئی آئی سی سی ٹورنامنٹ نہیں جیت سکی اور پچھلے دونوں ہی ورلڈ کپ میں فیورٹ ہونے کے باوجود انہیں سیمی فائنل میں شکست ہوئی تھی۔
دوسری جانب اس ورلڈ کپ میں ابتدائی چار میچز جیتنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم سے پھر فارم اور فٹنس روٹھ گئی اور اسے یکے بعد دیگرے چار میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
بعدازاں انہوں نے سری لنکا کو باآسانی شکست دے کر اپنے اگلے میچ میں کامیابی حاصل کر کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
بھارت کی راؤنڈ میچوں میں برتری کے باوجود نیوزی لینڈ کے فاسٹ باؤلر لوکی فرگیوسن کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل دونوں ٹیموں کے لیے نیا میچ ہو گا اور وہ نئے سرے سے آغاز کریں گی، یہ ایک اچھا چیلنج ہو گا۔
چار سال قبل انگلینڈ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے فیورٹ بھارت کو دلسچپ مقابلے کے بعد 118 رنز سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی لیکن فائنل میں انہیں تاریخ کے سنسنی خیز میچز میں سے ایک میں مقابلہ ٹائی ہونے کے بعد شکست ہوئی تھی۔
گزشتہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فاسٹ باؤلر نے کہا کہ وہ ہم سب کے لیے ایک بہترین لمحہ تھا لیکن اب وہ چار سال پرانی بات ہو چکی ہے اور ہم نے اس دوران کافی کرکٹ کھیلی ہے۔
دوسری جانب بھارت کے کوچ راہُل ڈراوڈ نے کہا ہے کہ ہم ورلڈ کپ کے سب سے کٹھن مرحلے میں پہنچ چکے ہیں، اس موقع پر خاصا دباؤ ہوتا ہے لیکن ہم نے اب تک دباؤ میں جس طرح کا کھیل پیش کیا ہے، اس سے ہمیں کافی اعتماد ملا ہے۔
انہوں نے ٹیم کے کپتان روہت شرما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ روہت یقیناً بلا شک و شبہ ایک بہترین لیڈر ہیں اور انہوں نے ہمارے لیے کئی میچوں میں فتح کے دروازے کھولے ہیں۔
دوسری جانب پہلا ورلڈ کپ کھیلنے والے رچن رویندرا بھی سیمی فائنل میں مزید بہترین کھیل پیش کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ٹورنامنٹ میں تین سنچریوں کی مدد سے 565 رنز بنانے والے بلے باز نے کہا کہ بھارت کے خلاف وانکھیڈے میں تماشائیوں سے بھرے اسٹیڈیم میں کھیلنا ہمیشہ سے میرا خواب تھا اور یہ خواب سچ ثابت ہو رہا ہے۔