سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے مذہبی منافرت کے خلاف قرارداد منظور کیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔ یہ قرار داد سویڈن میں 28 جون کو کی جانے والی قرآن کریم کی بے حرمتی کے بعد مسلم ملکوں سمیت دنیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کے بعد منظور کی گئی ہے۔
امتیازی سلوک، دشمنی یا تشدد پر اکسانے والی مذہبی منافرت کے انسداد سے متعلق قرار داد کے حق یں 28 اور مخالفت میں 12 ووٹ ڈالے گئے تھے۔ 7 ملکوں نے ووٹ ڈالنے سے گریز کیا۔
57 اسلامی ملکوں پر مشتمل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ایما پر پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ سے مذہبی منافرت پر ایک رپورٹ شائع کرنے اور ریاستوں سے اپنے قوانین پر نظرثانی کرنے کہا گیا تھا جو بے حرمتی کے واقعات کی روک تھام میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ ریاستوں کے قوانین میں ایسے خلا کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا جو مذہبی منافرت کی وکالت کے خلاف چارہ جوئی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
واضح رہے 28 جون کو سویڈن کے دار الحکومت سٹاک ہوم میں ایک عراقی تارک وطن نے مسجد کے باہر ۔ معاذ اللہ ۔ قرآن کریم نذر آتش کردیا تھا جس کے بعد پوری مسلم دنیا میں غم و غصہ پھیل گیا ہے اور اس ناپاک جسارت کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔