پاکستان میں شیعوں کے قتل عام اور ان کے کفر کا اعلان کرنے والوں کے خلاف مولانا کلب جواد نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے کاروائی کا مطالبہ کیا،مولانانے کہاکہ کاروائی نہ ہونے کی صورت میں پاکستانی ایمبسی کا گھرائو کریں گے۔
مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے پاکستان میں جاری یزید نوازی کے خلاف آج امام باڑہ غفران مآب میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں جس طرح شیعہ دشمنی میں یزید نوازی کو فروغ حاصل ہورہاہے یہ سلسلہ ایک دن پاکستان کو یزیدستان میں تبدیل کردے گا۔یزید جیسے دہشت گرد کو وہی اپنا امیر اور خلیفہ مانتے ہیں جو دہشت گرد ی کو دنیا میں فروغ دے رہے ہیں۔ مولانا نے کہا متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ جو معاہدہ کیاہے اس ناپاک منصوبے سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان میں یہ ریلی نکالی گئی جس میں شیعہ و سنی اتحاد کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی اور یزید زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔
پاکستان میں ایک بڑی ریلی کرکے نواسہ رسول ؑ حضرت امام حسینؑ کے قاتل یزید کو رضی اللہ اور امیر کہا گیا ،یزید زندہ باد کے نعرے بلند کئے گئے نیز ’کافر کافر شیعہ کافر ‘ کے نعرے لگاکر شیعوں کے قتل عام کی تیاریوں کا اعلان کیا گیا۔اس طرح کے نعرے اگر کسی چہار دیواری یا کسی مکتب فکر کے ادارے کے اندر لگائے گئے ہوتےتو سمجھ میں آجاتا کہ کچھ فرقہ پرست ہیں یا کسی ایک مکتب خیال کے لوگ ہیں جو اس طرح کی نازیباحرکت کو سر انجام دے رہے ہیں۔مگر ایسا نہیں ہے ۔حکومت کو باقاعدہ وارننگ دیکر اور سڑکوں پر لاکھوں لوگوں کی ریلی نکال کر اس میں شیعوں کے قتل عام کا اعلان کرنااور یزید زندہ باد کے نعرے لگانا بتارہاہے کہ یہ ایک منصوبہ بند سازش ہے۔اس ریلی کو منعقد کرنے میں دہشت گرد تنظیم ’ سپاہ صحابہ‘ جیسی دیگر تنظیمیں شامل تھیں ۔ان تنظیموں پر پاکستان میں پابندی عائد ہے اس کے باوجود انہیں سرکاری سرپرستی میں شیعوں کے خلاف ریلی کی اجازت دینا اس بات کی دلیل ہےکہ حکومت پاکستان دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کررہی ہے۔مولانانے کہاکہ پاکستان کے ساتھ یمن،شام ،عراق اور دیگر ملکوں میں شیعوں کی منظم نسل کشی کی جارہی ہے ۔لاکھوں شیعہ ا بتک قتل کئے جاچکے ہیں ،یہ سارا کھیل نام نہادمسلمان ملک استعماری طاقتوں کے اشارے پر کھیل رہے ہیں۔
مولانا نے کہاکہ اس خطرناک ریلی کے لئے ایک ہفتے تک چھوٹے بڑے سیکڑوں جلسے کئے گئے ،ائمہ مساجد سے رابطہ قائم کیا گیا،اور وہ سارے مکاتب فکر جو ایک دوسرے کے بدترین دشمن تھے شیعوںکی دشمنی میں ایک ہوگئےاور سب کے سامنے شیعہ مکتب فکر کے افراد کو قتل عام کی دھمکی دی گئی ۔’کافر کافر شیعہ کافر ‘ اور ’ امیر یزید زندہ باد‘ کے نعرے لگائے گئے اور حکومت کو شیعوں کے خلاف سخت اقدام کے لئےدھمکی دی گئی ۔اتنا ہی نہیں ایک عرصہ ٔ دراز سے اتحاد بین المسلمین کے لئے آواز بلند کرنے والے اور اہلسنت والجماعت کے مقدسات کی توہین کی حرمت کا فتویٰ دینے والے رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی ۔اور سرزمین پاکستان سے اعلان کردیا گیا کہ چاہے جتنا بھی شیعہ علماء اور ان کے مراجع کرام شیعہ و سنی اتحاد پر زور دیتے رہیںوہ پاکستان میں بسنے والے تکفیریوں اور یزیدی فکر رکھنے والے شیعہ دشمنوں کو برداشت نہیں ہے اور وہ کسی قسم کا اتحاد نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
اس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ یہ لوگ امریکہ ،اسرائیل اور سعودی حکومت کے آلہ ٔکارہیں جو شیعہ و سنی کے درمیان فساد کراکر ایک عرصے سے سرزمین پاکستان میں شیعوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔یقینا ان لوگوں نے شیعوں کے کفر کا اعلان کرکے اور یزید زندہ باد کے نعرے لگاکر آپسی تحاد کو پارہ پارہ کردیا ہےاور صہیونی طاقتوں کی مدد کی ہے ۔مگر ہم اپنے مراجع کرام کے فتوئوں کے مطابق شیعہ و سنی اتحاد کو پارہ پارہ نہیں ہونے دیں گے اور ایسا کرنے والوں کے چہرے بے نقاب کردیں گے ۔
میں حکومت پاکستان کو انتباہ دیتاہوں کہ وہ شیعوں اور دیگر اقلیتوں کے قتل عام کا اعلان کرنے والوں اور شیعہ و سنی اتحاد کے مخالفوں کے خلاف سخت قدم اٹھائے ورنہ ہم ہندوستان میں شیعہ و سنی علماء مل کر پاکستانی سفارت خانے کا گھرائو کریں گے ۔مولانا نے حکومت پاکستان سےمطالبہ کیاکہ وہاں جو شیعہ علماءقید ہیں ان کو رہا کیا جائےاور جو پروگراموں پر پابندی عائد ہیںاس کو فورا ہٹایا جائے۔
پریس کانفرنس میں مولانا کلب جواد نقوی کے ساتھ جناب شوکت بھارتی نے بھی شرکت کی۔