اقوام متحدہ نے اس ملک کا نام بتایا ہے جو ممکن ہے کہ کورونا کی وجہ سے محفوظ رہنے میں کامیاب نہ ہو پائے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جس طرح کے مسائل یمن میں ہیں اور جس طرح سے وہ اقتصادی اور سماجی شعبوں میں مسائل کا سامنا کر رہا ہے اس سے اس بات کا اندیشہ ہے کہ کورونا کے سامنے پوری طرح سے ٹوٹ جائے۔
یمن میں سعودی عرب کی جانب سے شروع کی گئی جنگ اور سعودی محاصرے کی وجہ سے حالات اتنے خراب ہیں جس کا تصور بھی مشکل ہے۔
غریبی اور غذائی قلت ہر طرف پھیلی ہوئی ہے اور اس ملک کی حکومت کے پاس بھی کورونا سے مقابلے کے لئے ضروری وسائل کی خریداری کی طاقت نہیں ہے جو اس بحران کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔
کورونا سے پہلے ہی یمن کے شہری، ڈینگو، ملیریا اور کالرا میں مبتلا ہو چکے ہیں جن کی وجہ سے ان میں مرض سے لڑنے کی توانائی ماند پڑ گئی ہے اور اس ملک کے 80 فیصد سے زائد لوگوں کو غیر ملکی انسان دوستانہ مدد کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ اس ملک کے زیادہ تر اسپتال بند پڑے ہیں یا پھر سعودی حملے میں تباہ ہوگئے ہیں۔