اترپردیش کی یوگی حکومت نے جمعرات کو مالی سال 2019-20 کے لئے 4 لاکھ 79 ہزار 701 کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا ہے۔ وزیر خزانہ راجیش اگروال نے ریاستی اسمبلی میں اپنی حکومت کے میعاد کار کا تیسرا بجٹ پیش کیا جو گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔ اس بار کے بجٹ میں 21 ہزار 212 کروڑ 95 لاکھ روپئے (21212.95 کروڑ روپئے) نئی اسکیموں کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ اپنے بجٹ میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ترقی کو رفتار دینے کے ساتھ ساتھ غریبوں، نوجوانوں اور کسان سمیت سماج کے سبھی طبقات کے لئے ریاستی بجٹ میں معقول سہولیات و راحت فراہم کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے کی تعمیر کو رفتار دینے کے لئے بجٹ میں خصوصی انتظام کیا گیا ہے جس کے تحت پوروانچل ایکسپریس وے کے لئے 1194 کروڑ، بند یل کھنڈ ایکسپریس وے کے لئے 1000 کروڑ، گورکھپور لنک ایکسپریس وے کے لئے 1000 کروڑ، دفاعی کاریڈور کے لئے 500 کروڑ، آگرہ۔ لکھنؤ ایکسپریس وے کی چھ لین کے لئے 100 کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔
یوپی بجٹ 2019: یوگی حکومت کا سب سے بڑا بجٹ، جانیں کیا کیا ہے خاص
اگروال نے کہا کہ اقلیتی برادری کے طلبا و طالبات کو وظیفہ اسکیم کے لئے 942 کروڑ روپئے، عربی فارسی مدارس کی تجدید کاری کے لئے 459 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت 758 کروڑ روپئے کا انتظام کیا گیا ہے۔ جبکہ سوچھ گرامین مشن کے تحت 58 ہزار 770 گرام پنچایتوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کردیا گیا ہے۔ متھرا ورنداون کے درمیان آڈیٹوریم کی تعمیر کے لئے آٹھ کروڑ 38 لاکھ روپئے کا نظم کیا گیا ہے۔ عوامی رام لیلا مقامات پر چہار دیوار ی تعمیر کے لئے 50 کروڑ کا نظم کیا گیا ہے جبکہ ورنداون ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو ایک کروڑ دئے گئے ہیں۔
اگروال نے کہا کہ اقلیتی برادری کے طلبا و طالبات کو وظیفہ اسکیم کے لئے 942 کروڑ روپئے، عربی فارسی مدارس کی تجدید کاری کے لئے 459 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سماجی فلاح و بہبود کے تحت مختلف طبقات کے غریب طلبا و طالبات کے وظیفہ اسکیم کے لئے کل 4433 کروڑ روپئےمختص کئے گئے ہیں جس میں درج فہرست اقوام کے طلبا وطالبات کے لئے 2037 کروڑ روپئے، پسماندہ طبقات کے لئے 1516 کروڑ روپئے، جنرل زمرے کے لئے 850 کروڑ روپئے اور درج فہرست قبائل کے لئے 30 کروڑ روپئے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے بیسک تعلیم کے سلسلے میں حکومت کے اخراجات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مربوط تعلیم کے لئے 18 ہزار 485 کروڑ، مڈڈے میل کے لئے 2275 کروڑ، پرائمری اور جونئیر ہائی اسکولوں میں بنیادی سہولیات کے فراہمی اور ان کے فروغ کے لئے 500 کروڑ روپئے، اترپردیش بیسک تعلیمی بورڈ کے تحت چل رہے اسکولوں میں درجہ 1 تا 8 تک کے طلبا و طالبات کے ڈریس(ایک جوڑی جوتا، 2 جوڑی موزہ، ایک سوئیٹر)کے لئے 300 کروڑ روپئے، پرائمری اور جونیئر ہائی اسکولوں کے طلبا و طالبات کو مفت یونیفارم کے لئے 40 کروڑ روپئے ،ونٹانگیہ گراموں میں پرائمری اور جونیئر اسکولوں کے قیام کے لئے 5 کروڑ روپئے، مالیاتی سال 2019-20میں اسکولی بیگ تقسیم کرنے کے لئے 110 کروڑ روپئے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
اعلی تعلیم پر حکومت کے اخراجات کو بتاتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ تمام کالجوں اور یونیورسٹیوں میں وائی فائی کی سہولت کی فراہمی کے لئے 50 کروڑ، قومی اعلی تعلیم مہم کے تحت مختلف امور کے لئے 160 کروڑ،دین دیال اپادھیائے گورکھپور یونیورسٹی، گروشری گورکش ناتھ شودھ پیٹھ کی بنیادی سہولیات کی مدوں کے لئے 63 کروڑ روپئے، لکھنؤ یونیورسٹی میں اٹل گڈ گورننس چیر کے لئے 2 کروڑ، اٹل بہار واجپئی کی یاد میں ڈی اے دی کالج کانپور میں سینٹر آف ایکسیلنس کے قیام کے لئے 5 کروڑ ،سہانپور میں یونیورسٹی کے قیام کے لئے 10 کروڑ روپئے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ تکنیکی تعلیم کی جانب حکومت کی یکسوئی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی لکھنؤ کا قیام پی پی پی موڈ کے تحت کرایا جارہا ہے۔ اس کے لئے سال 2019-20 کے بجٹ میں 10 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں ساتھ ہی مرزر پور اور پرتاپ گڑھ میں انجینئرنگ کالجوں کی تعمیر کے لئے بالترتیب 8 کروڑ روپئے اور 4 کروڑ روپئے کا بندوبست کیا گیا ہے۔