لکھنؤ:18جولائی(یواین آئی) اترپردیش میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملات کے سلسلے میں یوگی حکومت کو گھیرتےہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کو کہا کہ تمام تر دعووں کے باجود ریاست کے 25اضلاع میں کووڈ۔19 کے مریضوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے جبکہ ایک ضلع میں تو یہ اضافہ ایک ہزار فیصدی تک پہنچ گیا ہے۔
محترمہ واڈرا نے ہفتہ کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا’تقریبا تین مہینے کے لاک ڈاؤن، حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باجود یوپی کے 25اضلاع میں ماہ جولائی میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یوپی کےتین اضلاع میں 200فیصدی،3اضلاع میں چار سو فیصدی اور ایک ضلع میں ایک ہزار فیصدی سے اوپر تک اضافہ درج کیا گیا ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے ‘کورونا کا قہر،سرکار بے اثر’سرخی لگا کر بار چارٹ ڈائیگرام کے ذریعہ مختلف اضلاع میں کورونا انفیکشن کے معاملوں کو دکھایا ہے۔ چارٹ کے مطابق جھانسی میں جون کے مہینے میں 193معاملے سامنے آئے تھے جبکہ یکم جولائی سے 17جولائی کے درمیان وہاں 794نئے معاملے درج کئےجاچکے ہیں۔ اسی طرح لکھنؤمیں یکم جولائی سے 17جولائی کے درمیان 2248،گورکھپور میں 580،بلیا میں 539 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ ‘خبروں کے مطابق پریاگ راج میں 70فیصدی متاثرین کی رپورٹ پازٹیو آنے کے 48گھنٹے کے اندرہی ان کی موت ہوگئی۔ ہمیں اس بات کا ڈر تھا اس لئے شروع میں ہی ہم نے اترپردیش کے وزیر اعلی کو خط لکھ کر اس ضمن میں مثبت تجویز دیتے ہوئے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹنگ کی بات کہی تھی۔
محترمہ واڈرا نے یک بع دیگر کئی ٹوئٹ کے بعد آخر میں لکھا’آج یہ خطرناک شکل ٹیسٹنگ پر دھیان نہ دینے ، رپورٹ میں تاخیر ہونے ،اعدادوشمار کی بازی گری کرنے و رابطے میں آنے والے افراد کی شناخت نہ کرنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ یوپی حکومت کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اترپردیش میں کانگریس کی سوکھی جروں کی آبیاری میں مشغول محترمہ واڈرا روزانہ کی بنیاد پر ریاستی حکومت کو گھیرنے کے لئے کوئی نہ کوئی ٹوئٹ کرتی رہتی ہیں۔
گذشتہ کچھ دنوں سے انہوں نے کورونا کے سلسلے میں مسلسل ٹوئٹ کئے ہیں اور ہر ٹوئٹ میں انہوں نے گرافکس اور اخبارات کی کٹنگ کا سہارا لیا ہے۔ وہیں کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو اور ان کی نئی ٹیم بھی حکومت کی تنقید میں کوئی موقع نہیں گنواتی۔