لکھنؤ: ریاستی کانگریس صدر اجے کمار للو نے ریاست کی یوگی حکومت کے سواکروڑ روزگار دینے کے دعوے کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یوگی حکومت ریاست کے بیروزگاروں اور غیر مقیم مزدوروں کے ساتھ دھوکہ دہی کر رہی ہے۔ زمینی حالات اتنے خراب ہیں کہ مزدور خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ اجے للو نے ریاستی حکومت سے فوری طور سے غیر مقیم مزدوروں کیلئے اقتصادی پیکیج کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔
مسٹر للو نے ایک بیان میں ریاست میں بڑھتی غیر مقیم مزدوروں کی خودکشی کی واردات پر ناراضگی ظاہر کی۔ انہوںنے باندہ کا حوالہ دیا جہاں گذشتہ ایک ماہ میں 15سے زیادہ معاملوں میں آفات کے دوران واپس آئے غیر مقیم مزدوروں نے خودکشی کی۔ گذشتہ روز جھانسی میں بھی ایک مزدور نے مالی پریشانی کے سبب خودکشی کی۔
انہوںنے ریاست کی یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیفنس ایکسپو اور انویسٹر میٹ میں جو کھربوں روپئے کے معاہدے ہوئے تھے، حکومت جواب دے کہ ان سے کتنوں کو روزگار ملا۔ دونوں پروگراموں میں حکومت نے کروڑوں روپئے پانی کی طرح بہائے تھے۔
اجے للو نے کہا کہ پوری ریاست میں مزدور تنگی کے حالات میں ہیں، کوئی روزگار نہیں ہے اور نہ ہی کوئی کارگر منصوبہ زمین پر کام کر رہا ہے۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ مزدور خودکشی کرنے پر مجبور ہیںلیکن مزدور مخالف یوگی حکومت ان کی بات تک سننے کو تیار نہیں ہے۔ مزدور امید لگائے بیٹھے ہیں کہ حکومت اسکل میپنگ کر کے انہیں ان کی لیاقت کے مطابق روزگار دے گی لیکن اب تو ان کے گھروں میں دووقت کی روٹی کا بندوبست ہونا بھی محال ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنکر-دستکاروں کے بھی حالات خراب ہیں، کاروبار بند ہیں، شیشہ صنعت، پیتل صنعت، فرنیچر صنعت، چمڑاصنعت، ہوزری صنعت، ڈیری، مٹی کے برتن کا کاروبار،ماہی پروری سمیت دیگر گھریلو اور چھوٹی صنعتیں سبھی کو تیز جھٹکا لگا ہے اور حکومت مسلسل ان کو نظر انداز کر رہی ہے۔