ہندوستان میں ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ کے خلاف دلتوں نے ملک گیر پرتشدد مظاہرے اور ہڑتالیں کی ہیں جن میں اب تک چار افراد کے ہلاک اور متعدد دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق پسماندہ ذات اور قبائیلیوں کے ایکٹ پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے خلاف دلت تنظیموں اور قبائلی گروہوں نے پورے ملک میں مظاہرے اور ہڑتالیں کیں- اس دوران ملک کے کئی حصوں میں تشدد پھوٹ پڑا۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ بہت سے مقامات پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں جبکہ ریاست مدھیہ پردیش کے گوالیار اور مورینا شہروں میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران چار افراد ہلاک ہو گئے- گوالیار اور مورینا میں کرفیو لگا دیا گیا ہے- ہندوستان کے کئی شہروں میں ٹرینوں کو روکا گیا اور پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں-
ہندوستانی سپریم کورٹ نے پسماندہ ذات اور قبائیلیوں کے لئے دی گئی سہولتوں کے قوانین ایس سی اور ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کر دی ہے جس پر دلتوں اورقبائیلوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور انہوں نے پیر کو ہندوستان بند کا اعلان کیا تھا-
پرتشدد مظاہروں کا دائرہ راجستھان، اترپردیش، بہار اور جھارکھنڈ تک پھیل گیا ہے- اس دوران ہندوستان کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن جماعتوں نے دلتوں کے ایکٹ میں ترمیم کے خلاف زبردست ہنگامہ کیا-
کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے کہا کہ دلتوں کو دبائے رکھنا اور انہیں کچلنا آر ایس ایس اور بی جے پی کے ڈی این اے میں شامل ہے-
دوسری طرف مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے سپریم میں ایک درخواست دائر کر دی ہے جس میں عدالت سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے-