مقبوضہ بیت المقدس ؛ اسرائیلی عدالت نے یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں تلمودی رسومات ادا کرنے کی اجازت دے دی۔ مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی ریاست کی نام نہاد مجسٹریٹ کورٹ نے آباد کاروں پر عائدپابندیوں کو ختم کر دیا،جن میں بیت المقدس کے پرانے شہر سے شہر بدری کے احکامات شامل ہیں۔
یہ پابندی ان پر اس وقت لگی تھی جب انہوں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں تلمودی رسومات ادا کی تھیں۔ عدالت کے فیصلے کے متن میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ میں گھسنے والے آبادکار اس کے صحن میں یہودی اپنی تعلیمات کے مطابق عبادت کرسکتے ہیں۔ عدالت نے آباد کاروں کو بے دخل کرنے کے فیصلے کے خلاف دہشت گردیہودیوں کا دفاع کرنے والی تنظیم کی طرف سے دائر کی گئی اپیل کے حق میں فیصلہ سنایا۔ دوسری جانب فلسطن کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے جنوب مشرقی قصبے قصرہ میں آباد کاروں سے تصادم کے دوران درجنوں شہری زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق آباد کاروں نے جنوبی علاقے میں 2نوجوانوں کو بری طرح مارا پیٹا اور ان میں سے ایک کواغوا کرکے مجدولم بستی میں لے گئے۔ اس کے ردعمل میں فلسطینیوں کی آباد کاروں اور قابض فوج سے شدید جھڑپیں ہوئیں ، جس کے نتیجے میں 18 شہری ربڑ کی گولیوں سے زخمی اور 4 افراد جھلس گئے۔ اس کے علاوہ آنسو گیس کی شیلنگ سے دم گھٹ کر درجنوں افراد بے ہوش گئے۔ بعد میں ہلال احمر کے عملے نے مغوی لڑکی کو زخمی حالت میں بازیاب کرالیا۔