غاصب صیہونی حکومت کے خلاف لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کی سنگین دھمکیاں اور حشد الشعبی کے بارے میں امریکہ کی زیادتیوں کے خلاف عراق کی قومی اور عوامی مخالفت عرب دنیا کے معروف اخبارات کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی؛ بین الاقوامی ڈیسک: حزب اللہ کے خلاف کسی حماقت کے ارتکاب کی صورت میں پتھر کے دور میں صیہونی حکومت کی واپسی کے حوالے سے لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے حالیہ خطاب نے تجزیہ کاروں کی توجہ اس جماعت کی عسکری طاقت اور صہیونی فوج کی کمزوری کی طرف مبذول کرائی ہے۔
عرب دنیا کے ممتاز تجزیہ نگار “عبدالباری عطوان” نے رائ الیوم اخبار میں اپنے اداریے میں لکھا ہے: یہ فطری بات ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی دھمکیاں اس وقت میڈیا میں سرفہرست ہیں۔ لیکن میرے خیال میں لبنان کے اندرونی واقعات کے حوالے سے ان کے دانشمندانہ الفاظ ایک پیغام ہیں۔
انہوں نے لبنانی معاشرے کے تمام طبقات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ملکی قوتوں کے جال میں پھنسنے سے ہوشیار رہیں خاص طور پر امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی خونی خانہ جنگی کے منصوبے کو ناکام بنائیں۔
القدس العربی اخبار نے امریکی پالیسیوں کے بارے میں لکھا: امریکی صدر جو بائیڈن نے اقتدار میں آنے سے پہلے 6 انتخابی وعدے کیے تھے۔ وہ وعدے جو دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے حل کی ضرورت پر مبنی تھے۔