اسلامی جمہوریہ ایران کی سالانہ ذوالفقار فوجی مشقوں میں اتوار کو ایران کی فوج کے بحری بیڑے نے سمندروں میں موجود اہداف کو نشانہ بنایا ۔ ذوالفقار جنگی مشقوں میں اتوار کو نجم نام کے میزائل لانچنگ جہاز سے نصر کروز میزائل داغے گئے اور سطح سمندر پر واقع فرضی دشمن کے ٹارگیٹ کو تباہ کردیا گیا۔
خشکی سے سطح سمندر پر مار کرنے والے میزائل لانچرز نے بھی اپنے اہداف کو دقیق طور پر نشانہ بنا کر منہدم کردیا۔ایران کی فاتح اور غدیر نامی آبدوزوں نے بھی والفجر دو، تار پیڈو مار کر بحیرہ عمان اور بحر ہند کے شمالی حصے میں واقع فرضی دشمن کے اہداف کو نشانہ بنا کر مسمار کردیا۔شینوک جنگی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مارک چھیالیس تار پیڈو کا تجربہ بھی کامیاب رہا۔
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ تارپیڈو یا پانی کے اندر چلنے والے میزائلوں کو ایران کی وزارت دفاع اور صنعتی اور سائنسی مراکز کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔ ماہرین اسے ایک انتہائی ترقی یافتہ آبی میزائل قرار دیتے ہیں۔اینٹی ڈیسیپشن سسٹم، تیز رفتاری، زیادہ طاقتور وار ہیڈ اور ریڈار سسٹموں میں دکھائی نہ دینا، والفجر تار پیڈو کی منفرد خصوصیات میں شامل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ تار پیڈو بڑے بڑے جنگی جہازوں کو مکمل طور پر منہدم کرسکتا ہے۔
ایران کی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق، دو میزائلوں کے داغنے کے مابین کم ترین وقت بھی اس آبی میزائل کی ایک اور صلاحیت ہے۔ اس طرح ایران کی بحریہ تیز رفتاری کے ساتھ میدان جنگ میں اپنی ٹیکٹس کو عملی جامہ پہنا سکتی ہے یا پھر اس میں تبدیلی لاسکتی ہے۔
ذوالفقار فوجی مشقوں کے ترجمان جنرل علی رضا شیخ نے اس موقع پر کہا ہے کہ مکمل طور پر ملک میں تیار شدہ ہتھیاروں اور جنگی وسائل کا استعمال ان مشقوں کی اہم ترین خصوصیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہتھیار، ہمارے سائنسدانوں، نوجوان ماہرین، نالج بیسڈ کمپنیوں، سائنسی اور تحقیقاتی مراکز اور وزارت دفاع اور دیگر لاجسٹک مراکز کے بھرپور تعاون کا نتیجہ ہیں۔
جنرل علی رضا شیخ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دفاع کے لئے اب کسی کا محتاج نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ذوالفقار فوجی مشقیں اسلامی جمہوریہ ایران کے جنوبی اور جنوب مشرقی خطے میں واقع مکران ساحلی علاقے، بحیرہ عمان اور بحر ہند کے شمالی علاقے میں انجام پا رہی ہیں۔ ان فوجی مشقوں میں ایران کی بحری، بری، فضائی اور ایئرڈیفنس افواج کی صلاحیتوں کو آزمایا جا رہا ہے۔