نئی دہلی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے تین قاتلوں کی پھانسی کی سزا کو کم کرکے عمر قید میں تبدیل کئے جانے سے متعلق عرضی پر آج اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ چیف جسٹس پی سداسیوم کی صدارت والی ڈویزن بنچ نے سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔سال۱۹۹۱ میں سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل معاملے میں پھانسی کی سزا پانے والے مگن، سنتھن اور پیراریولن نے عدالت میں عرضی داخل کرکے کہا تھا کہ چونکہ ان کی رحم کی درخواست گزشتہ ۱۱برسوں سے صدر کے پاس زیرالتوا ہے اس لئے انکی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا جائے۔ ان قاتلوں نے سپریم کورٹ کے اس حالیہ فیصلے کے بعد یہ عرضی داخل کی تھی جس میں عدالت نے مختلف معاملوں میں پھانسی کی سزا پانے والے۱۵قیدیوں کی سزائیں صدر کے پاس رحم کی درخواست میں غیرمعمولی تاخیر کی وجہ سے عمر قید میں تبدیل کردی تھیں۔ عدالت کے حکم کے مطابق حکومت کا موقف پیش کرنے کیلئے آج عدالت میں پیش ہوئے اٹارنی جنرل غلام ای واہنوتی نے تینوں قاتلوں کی رحم کی درخواست نمٹانے میں تاخیر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاخیر بلا کسی سبب یاغیراخلاقی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ۱۱برسوں کے دوران ان ملزموں کو نہ تو کوئی دماغی پریشانی جھیلنی پڑی ہے اور نہ ہی ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیا گیا ہے۔