وینس فلائی ٹریپس (venus flytraps) نامی یہ گوشت خور پودے ایک خوشبودار امرت خارج کرکے اپنے پتوں کے درمیان رس چوسنے والے کیڑوں کو لالچ دیتے ہیں۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق جب بھوکے کیڑے اس پودے کا شکار بن جاتے ہیں تو یہ پودا مقناطیسی لہروں کو خارج کرتا ہے۔
تاہم ان پودوں کی مقناطیسی لہریں زمین کی مقناطیسی لہروں سے 10 لاکھ گنا زیادہ کمزور ہے۔ جرمنی میں جوہانس گیٹن برگ یونیورسٹی اور ہیلمہولٹز انسٹی ٹیوٹ مینج کی ڈاکٹریٹ اینی فیبرکینٹ نے کہا کہ یہ مقناطیسی فیلڈ پودے کو کچھ فائدہ نہیں دیتی۔ یہ ممکنہ طور پر پودے میں موجود برقی توانائی کا ایک مصنوعہ ہے جو اس کی پتوں سے خارج ہوتا ہے۔
اینی کا مزید کہنا تھا کہ جہاں کہیں بھی برقی سرگرمی ہوگی وہاں مقناطیسی سرگرمی بھی پیدا ہوگی۔ کیونکہ برقی مقناطیسیت کے قوانین کے مطابق بجلی کے حامل کسی بھی چیز سے مقناطیسی لہریں پیدا ہوتی ہیں اگرچہ انتہائی کمزور ہی کیوں نہ ہوں۔ اور اس میں انسان ، جانور ، پودے سبھی شامل ہیں۔