لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چارباغ واقع موہن ہوٹل کے مالک سے دو کروڑ روپئے کا مطالبہ کرنے کے معاملہ میں حسین گنج پولیس نے دو لوگوں کو گرفت میں لیاہے۔ وہیں ملزمین کو فرضی سم کارڈ دینے کے معاملہ میں بھی پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے سات موبائل فون اور کئی سم کارڈ برآمد کئے ہیں۔
ایس پی مشرق روہت مشر نے بتایا کہ گزشتہ ۲۲؍مارچ کو موہن ہوٹل کے مالک انل کو ایک خط ملا جس میں دو کروڑ روپئے دیئے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انل کے پاس زبید خان نام کے ایک شخص نے فون و ایس ایم ایس سے بھی دو کروڑ روپئے کا مطالبہ انل کمار سے کیا۔ رقم نہ دینے پر ان کے بیٹے کا قتل کرنے کی دھمکی بھی دی۔اس معاملہ میں انل کمار نے حسین گنج کوتوالی میں نامعلوم افراد کے خلاف رپورٹ درج کرائی۔ تفتیش کے دوران حسین گنج پولیس نے جمعرات کی شب سرویلانس کی مدد سے رائے بریلی کے ارون
د کمار سنگھ اور اس کے ساتھی نگوہاں کے آلوک سنگھ کو گرفتار کیا۔ پوچھ گچھ میں دونوںنے انل کمار سے رقم کا مطالبہ کرنے کا اعتراف کیا۔ تفتیش کے دوران پولیس کو اس بات کا پتہ چلا کہ ملزمین نے فرضی نام اور پتہ پر خریدا گیا ایک سم کارڈ استعمال کیا تھا۔ پولیس نے فرضی سم کارڈ فروخت کرنے کے معاملہ میں سم کارڈ ڈیلر نگوہاں کے سندیپ کمار، اس کے معاون اشوک کمار اور فوٹو کاپی کے دکاندار روپیش کمار کو گرفتار کیا۔ پولیس نے ملزمین کے قبضہ سے سات موبائل فون اور کئی سم کارڈ برآمد کئے ہیں۔ پولیس اب برآمد کئے گئے سم کارڈ کے بارے میں تفتیش کر رہی ہے۔
حسین گنج کوتوالی انچارج نے بتایا کہ ملزم فوٹو کاپی دکاندار روپیش نے رام ہیت نام کے ایک شخص کی آئی ڈی سم کارڈ ڈیلر سندیپ کمار کو دی تھی۔ سندیپ نے اس کی آئی ڈی پر ایک سم کارڈ ایکٹی ویٹ کراکر فروخت کرنے کیلئے اشوک کو دے دیا تھا۔ اشوک سے ملزم اروند اور آلوک نے پہلے سے پری ایکٹی ویٹیڈ سم کارڈ خریدا تھا۔
کم وقت میں دولت مندبننا چاہتے تھے ملزم:- رقم کا مطالبہ کرنے کے معاملہ میں پکڑاگیا ملزم اروند پہلے موہن ہوٹل میں پانی فراہم کرنے کا کام کرتا تھا۔ ملزم اروند اپنا پانی کا پلانٹ لگانا چاہتا تھا اس کیلئے اس کو روپئے کی ضرورت تھی۔ شارٹ کٹ میں روپئے حاصل کرنے کیلئے اس نے موہن ہوٹل کے مالک سے رقم کا مطالبہ کرنے کا منصوبہ بنایا اور اپنے دوست آلوک سنگھ کو بھی شامل کیا۔