انسٹاگرام پر ہولی وڈ اسٹار انجلینا جولی کی خوفناک نقل بن کر مشہور ہونے والی ایرانی خاتون سحر تبار، جیل میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق سحر تبار کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی موکل کی جیل میں طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔
سحر تبار کے وکیل پیام درفشاں نے انسٹاگرام پر ایران کی عدلیہ کے سربراہ ابراہیم ریسی کے نام ایک خلا خط شیئر کیا جس میں انہوں نے اپنی موکلہ کی جانب سے معافی کی درخواست کی۔
اپنے خط میں انہوں نے لکھا کہ ’سحر تبار اس وقت کم عمر تھی جب اس کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوئے، اب وہ جیل میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئی ہے‘۔
سحر کے وکیل نے میڈیا کو یہ بھی بتایا تھا کہ ان کی موکل میں کورونا کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ان کی طبیعت کافی ناساز ہے اور انہیں سینا ہسپتال میں وینٹیلیٹر پر بھی منتقل کیا گیا۔
وکیل کے مطابق انہوں نے ججز سے کئی بار درخواست کی کہ وہ سحر تبار کی حالت دیکھتے ہوئے ان کی سزا کم کریں تاہم ان کی درخواست مسترد کردی گئی۔
یاد رہے کہ سحر تبار کو تہران کی رہنمائی عدالت کے احکامات پر 2019 میں حراست میں لیا گیا تھا۔
خاتون کو توہین مذہب، تشدد پر اکسانے، غیرقانونی ذرائع سے آمدنی اور نوجوانوں میں کرپشن کی حوصلہ افزائی کرنے کے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا۔
سحر تبار چند سال قبل اس وقت مشہور ہوئیں تھی جب انسٹاگرام پر اس نے انجلینا جولی کی خوفناک نقل پر مبنی تصاویر شیئر کیں۔
رپورٹ کے مطابق اس خاتون کو لوگوں کی جانب سے شکایات پر حراست میں لیا گیا تھا اور اس کا انسٹاگرام اکاﺅنٹ اس کے بعد ڈیلیٹ ہوگیا۔
انسٹاگرام میں یہ خاتون لاغر چہرے، جبڑے کی ابھری ہوئی ہڈیوں، عجیب سے ہونٹوں، پچکے ہوئے گال اور ابھری ہوئی ناک والی تصاویر شیئر کرتی تھی جو وائرل ہوئی تھیں۔
اس کے بعد یہ خیال کیا گیا تھا کہ سحر نے متعدد کاسمیٹک سرجریاں کراکے اپنا یہ حال کیا ہے مگر بعد ازاں یہ انکشاف ہوا تھا کہ بیشتر تصاویر بہت زیادہ ایڈٹ کی گئی تھیں۔